غزہ میں وحشیانہ حملے اور فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن نے ہنگامی بنیادوں پر اسرائیل کو مزید اسلحے کی فروخت کی منظوری دیدی۔ اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کانگریس کی منظوری بھی نہیں لی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی صورتحال کو بنیاد بنا کر اسرائیل کو مزید 147 ملین ڈالر سے زائد مالیت کا گولہ بارود اور دیگر سامان فروخت کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اسی شق کی بنیاد پر دسمبر کے آغاز میں اسرائیل کو ٹینکوں کے 14 ہزار گولے بیچنے کی منظوری بھی دی گئی تھی۔
اسرائیلی بمباری اور حملے، شہدا کی تعداد 21 ہزار 507 ہوگئی
غزہ میں نصائرت کیمپ، خان یونس اور رفح سمیت دیگر علاقوں پر اسرائیلی حملوں سے مزید کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے ہیں، شہدا کی مجموعی تعداد 21 ہزار 507 سے تجاوز کر گئی جبکہ 55 ہزار 915 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے طے شدہ راستے پر سفر کے باوجود اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کے امدادی قافلے پر بھی فائرنگ کی گئی۔ اقوام متحدہ کے ایڈ چیف مارٹن گریفتھس نے امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے امدادی رضاکاروں پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں
بین الاقوامی تنظیم ہلال احمر کی جانب سے خان یونس کے علاقے میں رہائشی عمارت پر حملے کے بعد زخمی بچوں کو طبی امداد کے لیے ایمبولینسوں میں منتقل کرنے کی ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے۔
جنوبی افریقا نے فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے رجوع کرلیا
عالمی عدالت انصاف نے ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ جنوبی افریقا نے اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ جنوبی افریقا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات نسل کشی ہیں۔
اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں کو جان بوجھ کر قتل کر رہی ہے اور غزہ کے بڑے حصے کو تباہ کردیا گیا ہے، اسرائیل کی جانب سے طاقت کے اندھا دھند استعمال کا مقصد فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنا ہے، اسرائیل کا یہ عمل نسل کشی کنوشن کی خلاف ورزی ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے جنوبی افریقا کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کرنے کے عمل کا خیرمقدم کرتے ہوئے عالمی عدالت انصاف سے فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل کی حزب اللہ کے خلاف مکمل جنگ شروع کرنے کی دھمکی
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں اسرائیلی سفارت کار نے جنوبی لبنان سے اسرائیل پر مزید حملوں کی صورت میں حزب اللہ کے خلاف مکمل جنگ شروع کرنے کی بھی دھمکی دیدی ہے۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں فلسطینی سفیر نے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو 2 ہی آپشن دیے ہیں یا وہ موت قبول کریں یا پھر دربدری کا شکار ہو جائیں۔ مغربی کنارے پر اسرائیلی فوج نے چھاپا مار کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے درجنوں بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔