مسلم لیگ کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ کبھی سوشل میڈیا پر بھی کوئی مقبول ہوا ہے مقبولیت زمین پر آنے سے ہوتی ہے، کیا 9 اور 10 مئی کو حملہ کرنے والا مقبول ہوتا ہے، میں کہتا ہوں کہ ادارے اور ایجنسیاں ہوش کے ناخن لیں۔ چکوال والے شخص، بندیال اور ثاقب نثار کے فیصلوں سے ریاست کو نقصان پہنچا تھا۔
جاوید لطیف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے 9 اور 10 مئی کا واقعہ جرم نہیں ہے تو آئین اور قانون بدل دیں۔ بلا آ جا رہا ہے مگر شیر کو نکال دیا گیا تھا اور واپس ہی نہیں آنے دیا گیا۔ بغیر انتخابی نشان کے ن لیگ نے الیکشن لڑے تھے، اس وقت کسی نے یہ نہیں کہا کہ 2 تہائی اکثریت والی جماعت سے نا انصافی نہ کی جائے، آج ایک شخص کو معصوم کہا جا رہا ہے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ 2018 میں جب ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی تب کسی نے ہمیں معصوم نہیں کہا۔ ماضی میں کسی کی خواہش پر فیصلے صرف سپریم کورٹ میں کیے جاتے تھے۔ بھلے آپ کسی کو گڈ ٹو سی یو کہیں۔ ہمیں آج صرف فیلڈ ملی ہے اور لاڈلہ کہا جا رہا ہے، لیول تو ہمیں آج بھی میسر نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کہا جاتا ہے کہ ضمانت کے لیے حاضری ضروری ہے، 2018 میں کسی اور کی خواہش موجود تھی،کسی اور کا مقصد پورا کیا جانا تھا، تمام کورٹس کو بائی پاس کرکے سپریم کورٹ میں اس وقت فیصلے کیے جاتے تھے۔ آج 2 چیزوں کے چرچے ہیں پہلی بات لیول پلئینگ فیلڈ ہے، دوسری بات سوشل میڈیا پر کمپین ہے۔
مزید پڑھیں
جاوید لطیف نے کہا کہ ’کہتے ہیں مقبول جماعت کو لیول پلئینگ فیلڈ ملنی چاہیے، جو آج کسی کو معصوم کہتے ہیں کیا انہوں نے 2018 میں ہمیں معصوم کہا تھا۔ وہ شخص جس نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا اس کو سزا سنا دی گئی تب کسی نے انتظار نہیں کیا۔ ہم آج ان کے لیے بھی کہتے ہیں کہ سب کے ساتھ انصاف ہونا چاہئے، مگر اداروں میں بیٹھ کر کسی کی کمپین نہیں چلانی چاہیے۔
مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ الیکشن سر پر ہے اور ان کو معصوم کہا جاتا ہے۔ کیا سوشل میڈیا کمپین چلانے والے وہ نہیں ہیں جو کے پی کے میں سرکاری طور پر بھرتی کیے گئے تھے، یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کیخلاف کام کرتے تھے اور بیانیہ بناتے تھے۔ ہم زمین پر کام کرتے ہیں جلسے کرتے ہیں اور وہ سوشل میڈیا پر کمپین چلاتے ہیں۔
جاویدلطیف نے کہا کہ 2 روز قبل پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پر میرے اوپر حملے کی ویڈیو چلائی گئی، بتایا گیا کہ میں زخمی ہوگیا ہوں لیکن الحمدللہ میں ٹھیک ہوں اور سب کے سامنے کھڑا ہوں۔ پاکستان کے اداروں کو بتانا ہوگا کہ ان کے سوشل میڈیا کو کون چلا رہا ہے۔ سرکاری ٹی وی ان کو کوریج دے پھر بھی مجھے لاڈلہ کہا جاتا ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ماحول کو دیکھتے ہوئے افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ وہ انتخابات ملتوی کرانا چاہتے ہیں، وہ ایسے اقدام اٹھانا چاہتے ہیں جس سے مارشل لاء لگا دیا جائے، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے 2018 میں جمہوریت کو دفن کیا تھا، بندیال صاحب ہوں یا ثاقب نثار ہوں کبھی کسی فیصلے پر اعتراض نہیں کیا، انہیں ٹی وی پر بیٹھ کر کہنا چاہیے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو میں بھی کہوں مجھے لیول ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ شک ہے کہ وہ چاہتے ہیں ایسا ماحول بنادیا جائے کہ وہ قوم اور اداروں کے درمیان فاصلے بڑھا دیں، جن کے خلاف کیسز بنائے ان کے اثرات آج بھی ہم بھگت رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں الیکشن کو اتنا متنازع بنا دیا جائے اور اداروں سے ایسے الفاظ بلوائے جائیں کہ 9 مئی کا ماحول دوبارہ پیدا ہو۔ الیکشن ملتوی کروانے کے لیے مختلف حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں ادارے اور قوم آمنے سامنے کھڑی ہوجائے۔ پاکستان الیکشن کے ساتھ ہی معاشی بحران کے گرداب سے نکل سکتا ہے۔