جاپان میں زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ، 36 ہزار گھر انے بجلی سے محروم

پیر 1 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جاپان کے مغربی ساحل پر پیر کو آنے والے شدید زلزلوں کے بعد سونامی کی لہریں جاپان کے ساحلی علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔ ملک میں 4.0 کی شدت سے آنے والے 21 زلزلوں کے بعد لوگوں کو نقل مکانی کا حکم دے دیا گیا ہے۔

زلزلے کے علاقے میں ایک ہزار فوجی اہلکار بھیجے گئے: جاپانی وزیر دفاع

جاپان کے وزیر دفاع مینورو کیہارا کا کہنا ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے ایک ہزار فوجی اہلکار بھیج رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کی سیلف ڈیفنس فورسز کے کچھ ارکان پہلے ہی اشیکاوا پریفیکچر کے واجیما اور سوزو شہروں میں پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزید 8,500 کو اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔

جاپانی شہر سوزو میں سڑکیں ٹوٹ جانے کے باعث ڈاکٹرززخمیوں تک نہ پہنچ سکے

ذرائع ابلاغ نے اشیکاوا پریفیکچر کے سوزو شہر میں صحت کے حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ زلزلے سے سڑکوں کے ٹوٹنے کے باعث ڈاکٹرز کام کرنے اور زخمیوں کا علاج کرنے سے قاصر ہیں۔

زلزلے کی وجہ سے مغربی جاپان میں سڑکوں میں شدید دراڑیں پڑ گئیں ہیں جس کی وجہ سے نقل و حمل کی متاثر ہو کر رہ گئی ہے جب کہ بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے مطابق سوزو شہر کے اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش کی وجہ سے یہ اسپتال ایک اضافی جنریٹر پر کام کر رہا ہے۔

نوٹو علاقے میں سونامی کے خطرے میں کمی کا اعلان

جاپان نے نوٹو خطے کے لیے سونامی کی وارننگ کو ‘بڑی سونامی وارننگ’ سے گھٹا کر ‘سونامی وارننگ’ کر دیا ہے۔ نوٹو اشیکاوا پریفیکچر میں واقع ہے جہاں 7.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

https://twitter.com/spectatorindex/status/1741730627375001860?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1741730627375001860%7Ctwgr%5Eede57a7b092dc88e516d491234503a42fa096697%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.geo.tv%2Flatest%2F525302-earthquake-of-76-magnitude-strikes-japan

جاپان میں آخری بار 2011 میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی جب ٹوکیو کے قریب 9.1 شدت کے زلزلے کے بعد 30 فٹ اونچی لہروں کے ساتھ تباہ کن سونامی آیا تھا۔

جوہری بجلی گھروں سے تابکاری کے لیک ہونے کا کوئی خطرہ نہیں

جاپانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں جوہری بجلی گھروں میں گیس اور تابکاری کے لیک ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

جاپان کی نیوکلیئر ریگولیشن اتھارٹی کے عہدیدار نے کہا کہ زلزلے اور سونامی سے متاثرہ علاقوں میں جوہری بجلی گھروں سے تابکاری کے  اخراج کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

آفٹر شاکس 7 روز تک جاری رہنے کا امکان

ادھر جاپان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ زلزلے کے آفٹر شاکس (جھٹکے)  3 سے 7 روز تک جاری رہ سکتے ہیں۔

اس حوالے سے جاپان کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اشیکاوا پریفیکچر کے قریب 7.6 شدت کے زلزلے کے بعد آنے والے زلزلے کے جھٹکے آئندہ 3 روز سے ایک ہفتے تک جاری رہ سکتے ہیں۔ ایجنسی نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں ممکنہ عمارتوں کے گرنے اور ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ سے محتاط رہیں جہاں شدید جھٹکے محسوس کیےگئے ہیں۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ زلزلے کے جھٹکے وسیع علاقے میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔

سوزو میں تباہ شدہ عمارتوں میں لوگوں کے پھنسنے کی اطلاعات

جاپان کے شہر سوزو میں حکام کو تباہ شدہ عمارتوں میں لوگوں کے پھنسے ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

جاپان کے اشیکاوا پریفیکچر میں سوزو شہر کے حکام نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ زلزلے کے سلسلے میں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور یہاں بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے ’این ایچ کے‘  کے مطابق سوزو پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں گھروں میں لوگوں کے پھنسے ہونے کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ صورتحال کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ’این ایچ کے‘ پر زلزلے میں گھروں کو لرزتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

5 افراد زخمی ہوئے، معمولی چوٹیں آئیں

فوکوئی پریفیکچر (فوکوئی پریفیکچر جاپان کے ہونشو جزیرے کا حصہ ہے) میں فائر ڈپارٹمنٹ اور مقامی حکومتوں کے مطابق، شام 6 بجے تک زلزلے کی وجہ سے کم از کم 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

ادھر جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مشرقی ساحل پر سمندر کی سطح بلند ہوسکتی ہے۔ جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جاپان میں آنے والے زلزلے کے بعد مشرقی  ساحل پر واقع صوبہ گنگوان کے کچھ حصوں میں سطح سمندر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp