بھارت کی گولڈ میڈلسٹ خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر کے قریبی ساتھی سنجے سنگھ کے فیڈریشن کا صدر منتخب ہونے پر احتجاجا اپنے میڈلز سڑک پر پھینک دیے۔
بھارت کی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے یہ کہتے ہوئے اپنے میڈلز سڑک پر چھوڑ دیے کہ انہیں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق سربراہ صدر برج بھوشن شرن سنگھ جنسی طور پر ہراساں کر رہے تھے جن کے قریبی ساتھی سنجے سنگھ کو اب فیڈریشن کا صدر بنایا گیا ہے۔
احتجاجاً خاتون ریسلر نے اپنے دو اعلیٰ ایوارڈز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دینے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں نریندر مودی سے ملنے نہیں دیا، جس کے باعث انہوں نے میڈلز سڑک پر پھینک دیے۔
مزید پڑھیں
ونیش پھوگاٹ نے عالمی چیمپئن شپس ، دولت مشترکہ گیمز اور ایشین گیمز میں متعدد تمغے جیتے تھے۔
بھارت کی خواتین ریسلرز ونیش پھوگاٹ، اولمپک گولڈ میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا کے ساتھ سبھی نے سنجے سنگھ کے انتخاب پر احتجاج کیا ہے کہ سنجے سنگھ برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی ساتھی ہیں، جن پر تینوں خواتین پہلوانوں نے ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔
سنجے سنگھ کے انتخاب کے بعد ایک دوسری خاتون ریسلر ساکشی ملک نے بھی ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیابحال ہو۔
خیال رہے کہ مذکورہ بالا ریسلرز نے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی استحصال کا الزام عائد کرتے ہوئے گزشتہ برس جنوری میں 40 روز تک دہلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ اور بھوک ہڑتال کی تھی۔ بعدازاں پہلوانوں کے احتجاج کا معاملہ بھارتی سپریم کورٹ تک پہنچ گیا تھا۔
ساکشی ملک نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران 40 روز تک زمین پر سوئے۔ ملک کے مختلف علاقوں سے لوگ ہماری حمایت میں آئے، لیکن اب جب کہ برج بھوشن کے ایک تجارتی شراکت داراور قریبی شخص کا انتخاب صدر کے عہدے کے لیے ہو گیا ہے تو ہمیں اب ریسلنگ کو خیرباد کہہ دینا چاہیے۔