وفاقی حکومت نے بجلی سپلائی کمپنی ’کے الیکٹرک‘ کے ساتھ تنازعات حل کرتے ہوئے 4 معاہدے کرلیے ہیں۔
وفاقی حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی مدد سے بجلی سپلائی کمپنی ’کے الیکٹرک‘ کے ساتھ تنازعات حل کیے ہیں۔
قومی اقتصادی کمیٹی نے کے الیکٹرک کے ساتھ زیرِ التوا 4 معاہدوں پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ان معاہدوں کو 3 سال پہلے حتمی شکل دے دی گئی تھی، لیکن ان پر دستخط نہ ہو سکے تھے، تاہم اب یہ معاہدے طے پا گئے ہیں۔ یہ معاہدے کراچی اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں بہتر خدمات فراہم کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔
ان معاہدوں سے سعودی اسٹیک ہولڈرز کے 18 سال پرانے خدشات بھی دور ہو جائیں گے۔ ’کے الیکٹرک‘ نے 3 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی بنانے کا منصوبہ بھی حکومت کو پیش کر دیا ہے۔
دونوں فریقین میں بجلی کی قیمت کی ادائیگی اور اصل رقم کی ادائیگی کے معاملات پر بھی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔