ایلون مسک کی ملکیت میں آنے کے بعد ایکس (سابقہ ٹوئٹر) 71.5 فیصد تک بے قدر ہوگیا، سبب کیا ہے؟

جمعرات 4 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) .کی قدر میں ارب پتی ایلون مسک کے زیر ملکیت آنے کے بعد سے اب تک 71.5 فیصد کم ہوئی ہے

 میوچل فنڈ فیڈیلیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ  اکتوبر 2022 میں ایکس(سابقہ ٹوئٹر) امریکی ارب پتی ایلون مسک کی زیر ملکیت آنے کے بعد سے اب تک مسلسل اپنی قدر کھو رہا ہے، اب تک ایکس کے حصص نے اپنی قیمت کا 71.5 فیصد کھو دیا ہے۔

ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹویٹر کو 44 بلین امریکی ڈالر کی قیمت پر حاصل کیا تھا، مسک کے انتظام سنبھالنے کے بعد سے پلیٹ فارم کو بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کنٹرول سنبھالنے کے چند ہفتوں کے اندر ہی مسک نے اس وقت کے سی ای او پیراگ اگروال سمیت ٹوئٹر کی اعلیٰ انتظامیہ کو برطرف کردیا تھا۔

اس کے بعد ایکس نے ملازمین کو برخاست کرنے کا ایک بڑا سلسلہ شروع کیا، جس کے دوران اس کے کل عملے میں سے اب تک تقریباً 50 فیصد کو نکال دیا گیا ہے۔

ایکس پر نفرت انگیز تقریر میں اضافے کی اطلاع نے مشتہرین کو پلیٹ فارم سے دور ہوتے دیکھا ہے۔ مسک کی اپنی پوسٹس، بشمول کچھ جن کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ ‘یہود مخالف نظریہ کی توثیق کر رہے ہیں’ نے غم و غصہ پیدا کیا اور پلیٹ فارم کے بارے میں شکوک و شبہات کو بڑھایا۔

ایلون مسک نے ہی انتظام سنبھالنے پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سازشی تھیوریسٹ الیکس جونز سمیت متنازع ایکس اکاؤنٹس کو بحال کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو قانونی مقدمات کا سامنا ہے جن میں ان کے ساتھ فراڈ کے الزامات اور جنوری 2021 میں یو ایس کیپیٹل کی عمارت پر حملے کے الزامات ہیں۔ انہیں خواتین کی عصمت دری کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

امریکی صدر کے طور پر ڈونلڈ کی کئی ٹویٹس تنازعات کا باعث بنی۔ یہاں تک کہ جب ان کے حامیوں نے یو ایس کیپیٹل کی عمارت پر حملہ کیا تو انہیں ٹوئٹر کے ذریعے پرسکون ہونے کی اپیل نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کردیا گیا تھا۔

ایلوں مسک نے ٹوئٹر خریدتے وقت کہا تھا کہ کہ وہ ‘انسانیت کی مدد کرنے کی کوشش کرنے کے لیے’ ٹوئٹر خرید رہے ہیں، انتظام سنبھالنے کے بعد ایلون مسک نے تحت دائیں بازو کے سازشی تھیوریسٹ اور InfoWars کے میزبان الیکس جونز کا اکاؤنٹ بھی بحال کیا۔

ایلون مسک کے ان دو اقدامات کے علاوہ کئی متنازعہ اقدامات کی وجہ سے ایکس کی ویلیو میں بتدریج کمی آئی اور اب تک اس کے حصص میں 71.5 فیصد کمی ہوچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp