الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سابق وزیر اعظم اوربانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے ردعمل میں امریکا نے براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے، امریکا پاکستان میں کسی ایک امیدوار یا پارٹی کی حمایت نہیں کرتا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ‘پاکستان کی مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے، ہماری دلچسپی پاکستان کے قوانین کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے میں ہے، ہم پاکستان یا دنیا میں کہیں بھی ایک امیدوار یا پارٹی کی حمایت نہیں کرتے۔‘
صحافی نے میتھیو ملر سے سوال کیا کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے برطانوی جریدے میں اپنے تازہ کالم میں الزام عائد کیا ہے کہ امریکا پاکستان میں فوجی اڈے قائم کرنا چاہتا تھا جس سے انہوں نے انکار کردیا، اسی لیے امریکا ان سے ناراض ہوگیا، اس پر آپ کا کیا مؤقف ہے؟
جواب میں میتھیو ملز نے کہا کہ ’سابق وزیر اعظم کے الزامات بے بنیاد ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ آرمی چیف سید عاصم منیر کے دورہ امریکا کے موقع پر، امریکا کے سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کی آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف نے پاکستان آرمی کی سیاست میں مداخلت پر کوئی بات ہوئی؟
جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ‘مجھے نہیں لگتا ایسی کوئی بات ہوئی، ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ پاکستانی عوام کو اپنی حکومت کا انتخاب کرنا ہے۔’
ایک اور سوال کے جواب میں ملر نے واضح کیا کہ امریکا یہ حکم نہیں دے سکتا کہ پاکستان کیسے انتخابات کرائے لیکن وہ آزادی اظہار کے ساتھ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات دیکھنے کی خواہش پر زور دیتا ہے۔