گزشتہ چند دن سے سوشل میڈیا پر محکمہ موسمیات کی وارننگ کے نام پر ایک خبر گردش کر رہی ہے، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہے کہ 12 جنوری سے 15 جنوری تک کی راتیں پاکستان کی 100 سالہ تاریخ کی سرد ترین راتیں اور دن ہو سکتے ہیں۔
خبر میں مزید یہ کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی طرح پاکستان میں بھی دن یا رات کو برفباری بھی ہو سکتی ہے، اور اس میں وسطی پنجاب کے کچھ اضلاع کو ٹارگٹ کیا گیا ہے جن میں گجرات، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، خانیوال، بہاولپور، قصور، ویہاڑی، اوکاڑہ، ساہیوال، حافظ آباد، چکوال، جہلم، میانوالی، بھکر، لیہ، چنیوٹ، سرگودھا، خوشاب، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، اور رحیم یار خان شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری ںوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان بھر میں خاص طور پر پنجاب میں تاریخ کی سردی کی شدید ترین لہر ہوگی۔ عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ اس دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، شمالی علاقوں کا سفر نہ کریں، پانی زیادہ سے زیادہ پیئیں۔ قہوہ کا زیادہ استعمال کریں، موٹا اونی لباس پہنیں، اپنے ارد گرد کے لوگوں کی، ہمسایوں اور نادار لوگوں کی خبر رکھیں۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ صاحبزاد خان نے کہا کہ یہ خبر بے بنیاد ہے محکمہ موسمیات کی جانب سے اس قسم کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، کسی نے پوری خبر بنا کر محکمہ موسمیات کے نام کے ساتھ چلا دی ہے۔
انہون نے کہا کہ جنوری میں ویسے ہی سرد ترین دن ہوتے ہیں، باقی برف باری کا مری کے علاوہ کہیں بھی امکان نہیں ہے۔ البتہ بارشیں شروع ہوں گی لیکن وہ بھی 15 جنوری کے بعد، اس لیے اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
پاک ویدر نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افواہوں سے دور رہیں، کوئی 100 یا 200 سال کا ریکارڈ نہیں ٹوٹنے جا رہا ہے۔