پیپلزپارٹی کی سینیئر رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی شادی کے حوالے سے اچھی خبریں ملیں گی۔ بلاول بھٹو کی شادی جب طے ہوگی تو سب کو بتایا جائے گا، جیسے بے نظیر نے اپنی شادی کا بتایا تھا۔ یہ بلاول کی زندگی کا اہم فیصلہ ہے ان کے سامنے اور بہت سے چیلنجز ہیں، جب ان کی شادی کا فیصلہ ہوگا تو سب کو بتایا جائے گا۔
ہم پنجاب میں حکومت بنا سکتے ہیں
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ ہم پنجاب میں بھی اپنی حکومت بنا سکتے ہیں اور یہ بھی فیصلہ کر سکتے ہیں کہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پنجاب میں حکومت بنا سکتی ہے، یہ اب عوام اور نتائج کے اوپر ہے۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ ہماری حکومت پنجاب میں بن سکتی ہے۔
ان کے مطابق ہمیں پنجاب میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کے لیے جتنی سیٹیں چاہیے ہوں گی اتنی سیٹیں جیت جائیں گے، اس کے لیے پیپلزپارٹی مقررہ سیٹوں کو ٹارگٹ کرے گی۔
طبیعت پوچھنے میں کوئی حرج نہیں
ایاز صادق اور خورشید کی شاہ کی ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کے پوچھنے پر خورشید شاہ نے مطلع کیا کہ وہ طبیعت کا پوچھنے آئے تھے، اگر دو سیاسی رہنما ایک دوسرے کی طبیعت پوچھتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
ہم نے نہیں کہا کہ کسی کو وزیر اعظم نہیں بننے دیں گے
پی پی رہنما نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے نہیں کہا کہ ہم کسی کو وزیر اعظم نہیں بننے دیں گے، بلکہ ہم نے تو یہ کہا ہے کہ یہ اعلان نہیں کرنے دیں گے کہ بات ہوگئی ہے کہ ہم وزیر اعظم فلاں جگہ سے لائیں گے، اگر کوئی چور دروازے سے آئے گا تو ہم اس پر تنقید کریں گے۔
نیب کو ن لیگ اچھی لگتی ہے
ان کا کہنا تھا کہ اگر مُک مُکا والے کام کریں گے تو ہم تنقید کریں گے، ن لیگ ایک طرف ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ لگاتی ہے اور دوسری طرف ان کے کیس ختم ہوتے جارہے ہیں، نیب کو ان کی شکل اچھی لگتی ہے نیب کو ان کے لندن والے گھر اچھے لگتے ہیں۔
منتخب ریلیف نہیں ملنا چاہیے
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ منتخب ریلیف نہیں ملنا چاہیے۔ ریلیف اگر دینا ہی ہے تو پھر سب کو دیں۔ شہباز حکومت میں معاشی فیصلے ہم نہیں کرتے تھے، انہوں نے دو دفعہ وزیر خزانہ تبدیل کیے۔ ن لیگ کی حکومت نے مہنگائی کا طوفان کھڑا کیا۔ 2013 میں پیپلزپارٹی نے نواز شریف کو وزیر اعظم بنایا۔
مخصوص نشستوں پر پہلا نمبر میرے لیے خوشی کی بات ہے
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں پر پہلے نمبر پر مجھے رکھا گیا تو مجھے بہت خوشی ہوئی۔ یہ میری قیادت کی طرف سے میری صلاحیتوں پر اعتماد ہے۔ مجھے 20-22 برس ہوگئے ہیں اس پارٹی میں اور مجھے جوکچھ ملا ہے وہ میری محنت کا نتیجہ ہے۔
مجھے میری پارٹی قومی اسمبلی میں دیکھنا چاہتی ہے
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ میں تیسری مرتبہ جنرل الیکشن لڑنے جارہی ہوں میں نے 2013 میں وہ جنرل نشست جیتی جو پیپلزپارٹی نے کبھی نہیں جیتی تھی۔ مجھے مخصوصی نشستوں پر پہلے نمبر رکھنے کا مطلب مجھے میری پارٹی قومی اسمبلی میں دیکھنا چاہتی ہے۔ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے، لیکن میں امید کرتی ہوں کہ 2024 کے الیکشن میں اپنے حلقے کی سیٹ سے جیت کر نیشنل اسمبلی میں جاؤں گی۔
شاہ محمود قریشی کو جیسے پکڑا گیا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا
شاہ محمود قریشی کو دوبارہ تضحیک آمیز گرفتاری کے سوال پر شازیہ مری کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کو جس طرح دوبارہ پکڑا گیا ہماری جماعت اس کو اچھا نہیں سمجھتی۔ یہ چیز اب بھی غلط ہے اور اس وقت بھی غلط تھی جب عمران خان کے دور حکومت میں اپوزیشن والوں کے ساتھ ہو رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کے ساتھ بھی غلط رویہ اختیار نہیں کیا جانا چاہیے۔ عمران خان کے دور میں کہا جاتا ہے کہ میں اس کو بند کر دوں گا جیل سے اے سی اتروا دوں گا، اس وقت بھی تو یہ ہی ہو رہا تھا۔
ن لیگ سے کوئی مدد نہیں مانگی
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ ہم نے این اے 127 کے حوالے سے ن لیگ سے کوئی مدد نہیں مانگی۔ الیکشن کے دوران بہت سی قیاس آرائیاں ہوتی رہتی ہیں۔ ہم اپنے منشور پر لڑ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اس وقت وعدے لیکر عوام میں نکلے ہیں، اگر بلاول بھٹو کامیاب ہوتے ہیں تو ہم یہ 10 وعدے پورے کریں گے۔ بلاول بھٹو اس وقت 3 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں، اگر وہ تینوں سیٹوں پر کامیاب ہوجاتے ہیں تو وہ یہ معاملہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں لیکر جائیں گے کہ وہ کونسی سیٹ اپنے پاس رکھیں۔
لوگوں کی خواہش ہے کہ بلاول بھٹو اپنے والد سے ناراض ہوں
آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے مابین ناراضی کی خبروں سے متعلق سوال کے جواب میں شازیہ مری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اپنے والد سے ناراض نہیں ہوتے۔ لوگوں کی خواہش ہے کہ وہ آصف زرادری سے ناراض ہوں، بلاول کا منانا ہے خدمت اور محنت کر کے اپنا لوہا منوایا جاتا ہے۔ بلاول نوجوان ہیں انکو انڈر اسٹیمٹ نہیں کرنا چاہیے۔