کھابوں کے شہر لاہور میں یوں تو بہت سی سوغاتیں ہیں جن سے لوگ روز مرہ کی بنیادوں پر لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں، شہر بھر میں جگہ جگہ لذیذ کھانوں اور دیگر کھابوں کے بے پناہ اسٹال موجود ہیں، اسی طرح لاہور میں ایک ایسا اسٹال بھی ہے جس کے لیے لوگ دودراز کے علاقوں سے آتے ہیں اور اپنے نمبر کا انتظار کرتے ہوئے صرف چائے پارسل کرتے ہیں اور اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
لاہور کا ایسا ٹی سٹال جہاں پر چند گھنٹوں میں چائے کے لیے 4 سے 5 من ددوھ استعمال ہوتا ہے لوگ دوردراز سے شاپر میں چائے لینے آتے ہیں، چائے کے ساتھ سردی میں پکوڑے لگانے والی کی بھی چاندی ہوگئی ہے۔
چائے پینے کے لیے آنے والے شہریوں نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس اسٹال کی چائے پینے سے سارے دن کی تھکن اتر جاتی ہے، زیادہ ٹھنڈ میں یہ چائے ایک آگ کا کام کرتی ہے، ٹھنڈ سے بچنے کے لیے یہ چائے پی کر لطف انداز ہوتے ہیں۔
اسٹال مالک الیاس کا کہنا ہے کہ روزانہ چائے بناتے ہوئے 4 سے 5 من دودھ استعمال ہوتا ہے، بڑے شہروں میں لوگوں کو خالص دودھ کی چائے ملنا بہت مشکل ہوتا ہے اس لیے لوگ یہاں خالص دودھ کی چائے پینے آتے ہیں۔
چائے کے اسٹال کے ساتھ ہی ایک پکوڑوں کا اسٹال ہے جس پر بے تحاشا رش لگا رہتا ہے جو بھی چائے پینے آتا ہے ان پکوڑوں کی مہک اس کو دوسرے اسٹال تک کھینچ لاتی ہے اور وہ چائے کے ساتھ ساتھ پکوڑوں سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔
پکوڑے اور چائے میں کیا خاص بات ہے مزید جانیے اس رپورٹ میں