سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سیاسی رہنماؤں کو اہم مشورہ دیدیا

پیر 8 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کے مفاد کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنا چاہیے اور ملک کے استحکام اور بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے۔

پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ’ 2 سال سے عدالتوں میں کیس بھگت رہا ہوں، اُمید ہے کہ مشکل وقت جلد ختم ہو جائے گا، مسائل حل ہوں گے اور  پاکستان آگے بڑھے گا اور ترقی کرےگا۔

پاکستان تحریک انصاف سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جوا ب میں عثمان بزدار نے کہا کہ وہ اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتے، سب کچھ عوام کے سامنے ہے اور عوام ہی سب سے بڑا جج ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی کسی کے خلاف کوئی بات نہیں کی، ہمیشہ خلوص نیت اور ایمانداری سے صوبے کی خدمت کی ہے۔

میری نا اہلی سے متعلق جو لوگ سوال اٹھاتے ہیں تو میرا خیال ہے کہ اس کے گواہ صوبے کے عوام ہیں وہ سب کے سامنے ہے، عوام بہتر جج ہیں وہ جسے چاہیں ووٹ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کے بہتر مفاد میں جو بھی ہو ، اس کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھنا چاہیے اور مل کر ملک کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟