صوبہ خیبر پختونخوا کی وادیِ سوات یوں تو اپنے بے پناہ حسن کے لیے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں مشہور ہے، مگر اس کی شہرت کے دیگر حوالے بھی ہیں۔ مثلاً یہاں کے لوگ ملنسار ہیں، مہمان نواز ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ محب وطن ہیں۔
بڑے بوڑھے کہتے ہیں کہ ریاستِ سوات کے والی میاں گل عبدالحق جہانزیب تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے تھے جس کی وجہ سے سوات کے لوگ تعلیم یافتہ، باشعور اور شریف النفس ہیں۔ یہاں ریاستی دور میں بنا ’جہانزیب کالج‘ صوبے کا دوسرا بڑا کالج مانا جاتا ہے، جسے ایک طرح سے ’سوات کا علی گڑھ‘ کہا جاتا ہے۔
شاید یہ والی سوات کی روشن خیالی، وِژن، اُن کے تعمیر کردہ سکولوں اور بطورِ خاص جہانزیب کالج کا اثر ہے کہ تعلیم کے میدان میں اہلِ سوات گاہے گاہے اپنی دھاک بٹھانے کی سعی کرتے ہیں، جیسے اب کی بار اہلِ سوات تاریخ میں ایک نیا باب رقم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
پاکستان کی پہلا یو این ایس ڈی جیز ایکسپو:
سوات کے ایک نجی کالج (ایس پی ایس) میں ایک ایکسپو کا انعقاد کیا گیا، جس میں جماعتِ سوم سے ہشتم تک کے طلبہ و طالبات نے اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (United Nations Sustainable Development Goals) کو مدِنظر رکھ کر اور اُنھیں عملی جامہ پہنا کر کچھ ایسے پراجیکٹ تیار کیے تھے، جنھیں دیکھ کر ہر خاص و عام داد دیے بنا نہ رہ پایا۔
اس حوالے سے کالج کے پرنسپل محمد خلیل قاضی نے ’وی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے کسی سکول یا کالج میں اپنی نوعیت کا پہلا ایکسپو ہے جس میں طلبہ و طالبات نے پائیدار ترقی کے اہداف (Sustainable Develpment Goals) پر باقاعدہ طور پر پراجیکٹ بنائے ہیں اور نہ صرف پاکستان بلکہ تمام ترقی پذیر ممالک کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر ہم سب اپنے اپنے حصے کی شمع جلالیں، تو جہالت کے اندھیرے کو مات دی جاسکتی ہے۔ جیسے احمد فراز نے کہا تھا:
شکوۂ ظلمتِ شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کیا ہیں؟
اقوام متحدہ نے ترقی پذیر ممالک کے مسائل حل کرنے کی غرض سے 17 ایسے اہداف مقرر کر رکھے ہیں، جن پر 2030 تک عمل کرکے ترقی پذیر ممالک ایک طرح سے ترقی یافتہ ممالک کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوسکتے ہیں۔ ان کو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کہتے ہیں۔ اس کا اختصار ’یو این ایس ڈی جیز‘(UNSDGs) زبان زدِ عام ہے۔
یہ اہداف کتنے ہیں اور کون کون سے ہیں؟
اقوامِ متحدہ کی طرف سے مقرر کیے گئے مذکورہ اہداف کی تعداد 17 ہے، جن کی تفصیل ذیل میں دی جاتی ہے:
SDG 1: No Poverty.
SDG 2: Zero Hunger.
SDG 3: Good health and well-being.
SDG 4: Quality education.
SDG 5: Gender equality.
SDG 6: Clean water and sanitation.
SDG 7: Affordable and clean energy.
SDG 8: Decent work and economic growth.
SDG 9: Industry, innovation and infrastructure.
SDG 10: Reduced inequalities.
SDG 11: Sustainable cities and communities.
SDG 12Responsible consumption and production.
SDG 13: Climate action.
SDG 14: Life below water.
SDG 15: Life on land.
SDG 16: Peace, justice, and strong institutions.
SDG 17: Partnerships for the goals.
ننھے ساحل خان کا عزم:
ایکسپو میں حصہ لینے والے طلبہ پُر عزم تھے کہ اگر ہمیں موقع دیا گیا، تو ہم اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرنے میں کوئی کسر اُٹھا نہ رکھیں گے۔ ایک طالب ساحل خان، جو سوات کے مضافاتی علاقے منگلور کے رہائشی ہیں، کہتے ہیں کہ ہماری یہ چھوٹی سی کاوش اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم کسی سے پیچھے نہیں، بس بات مواقع اور تھوڑی سی توجہ کی ہے۔ اگر حکومت نے تھوڑی سی توجہ ان اہداف کی طرف دی، تو وہ دن دور نہیں جب ہم ایک خوش حال اور غیرت مند قوم کے طور پر دنیا میں پہچانے جائیں گے۔