امریکی صدر جوبائیڈن کی تقریر کے دوران فلسطینیوں کے حق میں شدید نعرے بازی

منگل 9 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کے صدر جوبائیڈن کی انتخابی مہم میں ایک جگہ تقریر کے دوران فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگ گئے۔ انہیں کافی دیر تقریر روکنا پڑی۔

پیر کے روز امریکا کے صدر جوبائیڈن جنوبی کیرولینا کے ایک تاریخی چرچ میں سیاہ فام ووٹرز سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران بعض شرکا کھڑے ہوگئے اور ’ غزہ میں فوری جنگ بندی کرو‘ کے نعرے لگانا شروع کر دیے۔

امریکی صدر جوبائیڈن مدر ایمانوئل AME چرچ میں خطاب کر رہے تھے، جہاں 2015 میں 9سیاہ فاموں کو سفید فام اجنبی نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جسے انہوں نے اپنے بائبل مطالعہ میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔

جوبائیڈن نے ان 9 سیاہ فاموں کے قتل پر بات شروع ہی کی تھی کہ شرکا نے ان کی تقریر میں خلل ڈال دیا اور کہا کہ اگر آپ کو انسانی جانوں کی اتنی ہی پرواہ ہے تو فلسطین میں جنگ بندی کرائیں، مظاہرین نے نعرے لگائے کہ ’فوراً جنگ بندی کرو، چار سال مزید لے لو‘ یعنی مظاہرین کا کہنا تھا کہ غزہ میں آپ ابھی جنگ بندی کروائیں تو ہم آپ کو مزید 4 سال کے لیے منتخب کریں گے۔

اس موقع پر جوبائیڈن نے مجمع کو خاموش کرانے کی کوشش کی اور کہا کہ ’اچھا ٹھیک ہے۔‘  تاہم مظاہرین کی جانب سے مسلسل ’وہاں جنگ بندی کراؤ‘ کے نعرے لگتے رہے، جس پر جوبائیڈن نے کہا کہ ’میں آپ کے جذبات سمجھتا ہوں، خفیہ طور پر اسرائیل سے بات کر رہے ہیں کہ غزہ میں فوجیوں کی تعداد میں بتدریج کمی لائے اور بالآخر فوج واپس بلائی جائے۔‘

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے خلاف امریکا کے مختلف علاقوں میں تواتر سے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں، گزشتہ دنوں مظاہرین نے امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی گاڑی کے آگے بھی سرخ رنگ پھینک دیا تھا اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp