پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی صرف عوام کا ہی ساتھ چاہتی ہے، باقی تو شاید کہیں اور دیکھ رہے ہیں۔ اقتدار میں آ کر پاکستان کا پرامن اور مذہبی چہرہ پوری دُنیا کے سامنے لائیں گے۔
جمعہ کو لاہور میں منہاج القرآن کے دورے کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جہاں تک ماڈل ٹاؤن کی بات ہے، خوشی ہے کہ آج میں منہاج القرآن کے ساتھ اپنے پرانے تعلق کو آگے بڑھا رہا ہوں ۔ شہید بی بی اور طاہر القادری نے اکٹھے ایک سفر طے کیا تھا۔
Related Posts
انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں نفرت اور تقسیم کا اضافہ ہوا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی عوام کی خدمت کی سیاست کرنا چاہتی ہے۔ ہمارا مشن ہے کہ ہم پاکستان کا پر امن اور مذہبی چہرہ پوری دُنیا کے سامنے لائیں ۔ کوشش ہے غوام کی پریشانیوں میں اضافہ نہ ہو۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور ہمارا نظریہ، ہماری سوچ ایک ہے، ہم پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ مل کر آگے چلیں گے۔ ماڈل ٹاؤن میں گولیوں کے نشانات آج بھی موجود ہیں، اگر کوئی اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہا ہے تو یہ بالکل جائز ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔
بلاول بھٹو نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیاہے۔#Bilawalbhutto #Election2024 #SupremeCourtofpakistan #superSupercopa #ساڈا_بلا_بھاری_ہے #PMLN #PPP pic.twitter.com/Ue9K5l71gv
— Usman Jabbar (@Usmanjabbar007) January 12, 2024
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گولیوں کے نشانات آج بھی موجود ہیں، اس سانحے کی تحقیقات پورے پاکستان کا مطالبہ ہے۔ آزادانہ تحقیقات کا ان کا مطالبہ معقول ہے اور ان کا حق ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کو بلے کا نشان ملے گا یا نہیں ایک دو دن کی ہی بات ہے۔ بلوچستان میں عوامی معاشی معاہدہ ہے۔ ہم نے ہی اسے لانچ کیا ہے، اس بارے میں ایک پریس کانفرنس رکھوں گا جس میں صوبوں سے متعلق بھی اپنی پالیسی اور منشور جاری کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی صرف عوام کا ہی ساتھ چاہتی ہے باقی شاید کہیں اور دیکھ رہے ہیں۔ ہم عوام کو ساتھ ملا کر ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانا چاہتے ہیں۔
’ فول میں ونس، شیم آن یو، فول میں ٹوائس، شیم آن می‘
بلاول بھٹو سے پوچھا گیا کہ کیا آپ گزشتہ حکومت کی طرح اب کی بار بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر چلنے کے لیے تیار ہوں گے تو بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ فول میں ونس، شیم آن یو، فول میں ٹوائس، شیم آن می‘ تو ظاہر ہے ہم اسی سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
سیاسی جماعتیں ذاتی انتقام اور دشمنی پر اتر آئی ہیں
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری سیاست ایک نئی سوچ ہے، دوسری سیاسی جماعتوں کی سیاست ذاتی دشمنی اور انا پر اتر آئی ہے، ان کی ملک اور قوم کی بہتری کے لیے کوئی سوچ نہیں ہے۔ ان کو اس بات کا احساس ہی نہیں ہے کہ ان کی اس لڑائی کا ملک اور معیشت پر کتنے خطرناک اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نفرت اور تقسیم کے خلاف سیاست کریں گے، عوام کے مسائل حل کرنے کی سیاست کریں گے۔ پیپلز پارٹی ہی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس میں ایسا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ پورے ملک کو ایک کر کے ان سب چیزوں کا مقابلہ کریں گے۔
نواز شریف وزیر اعظم بنے تو ان کا ایجنڈا میں بتا دیتا ہوں، وہ انتقام لیں گے
بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر میاں نواز شریف کل کو وزیر اغظم بنتے ہیں تو ان کا ایجنڈا میں بتا دیتا ہوں کہ وہ یہی کریں گے کہ میں نے اپنے سیاسی مخالفین کو بند رکھنا ہے، میں نے انتقامی سیاست کو جاری رکھنا ہے نواز شریف یہی کریں گے کہ میں نے ان سب سے حساب لینا ہے جنہوں نے ماضی میں پتہ نہیں کیا کیا کیا تھا۔
نواز شریف ماضی کو دیکھتے ہوئے آج کے عوام کو نقصان پہنچائیں گے۔ اسی طرح اگر پی ٹی آئی کو حکومت ملی تو وہ بھی انتقام کے علاوہ کیا کریں گے۔
عمران خان جیل سے باہر بھی یہی کہتے تھے کہ مہنگائی میرا مسئلہ نہیں ہے۔ ہم یہی کہتے ہیں کہ ایسی حکومت آئے جو ملک کو درست سمت میں چلائے اور انتقامی سیاست نہ کرے۔