چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔ لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ نااہلی کے خلاف درخواست جلد مقرر کرنے کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کیا کہ لطیف کھوسہ صاحب، آپ عدالت کے باہر جا کر تو الزامات لگاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس نے لطیف کھوسہ سے مکالمہ کیا کہ ایک طرف آپ عدلیہ پر اعتبار نہیں کرتے دوسری طرف ریلیف بھی مانگتے ہیں، جلد سماعت کی درخواست دائر کردیں، قانون کے مطابق جو ریلیف ہوگا وہ دیں گے۔ چیف جسٹس اور لطیف کھوسہ کا مکالمہ ملازمت سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران ہوا۔
لیول پلیئنگ کے لیے عدالت گئے اور ہم سے فیلڈ ہی چھین لی گئی: لطیف کھوسہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ عدالتی فیصلے سے جمہوریت تباہ ہوئی اس کی بقا کے لیے عوامی عدالت میں جانا پسند کریں گے، لیول پلیئنگ کے لیے عدالت گئے اور ہم سے فیلڈ ہی چھین لی گئی۔ عدالتی فیصلے سے جمہوریت تباہ ہوئی ہے۔