آسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) کے سڈنی دفاتر سے وابستہ صحافیوں نے لبنانی نژاد ریڈیو میزبان اینٹونیٹ لطوف کی برطرفی کے حوالے سے ان کے خدشات دور نہ کرنے کی صورت میں واک آؤٹ کی دھمکی دی ہے۔
سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں، لیک ہونے والے واٹس ایپ پیغامات کے سلسلے کا مشاہدہ کرنے کے بعد، بتایا ہے کہ اسرائیل نواز لابی کی جانب سے ایک خط لکھنے کی مہم شروع کی گئی تھی، جس میں اے بی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈیوڈ اینڈرسن اور چیئر ایٹا بطروس کو 18 دسمبر سے شروع ہونے والے ہفتے میں انٹونیٹ لطوف کی دسمبر میں سڈنی آفس میں ملازمت پر نشانہ بنایا گیا تھا۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق اے بی سی کے عملے کے تقریباً 80 ارکان نے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈیوڈ اینڈرسن سے ملاقات کا تقاضا کیا، جو اس وقت چھٹی پر ہیں، میڈیا انٹرٹینمنٹ اینڈ آرٹس الائنس نے تصدیق کی کہ اگر صورتحال پر ان ارکان کے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو انہوں نے واک آؤٹ کرنے کی دھمکی دی ہے۔
انٹونیٹ لطوف نے گزشتہ برس دسمبر میں اسرائیل-غزہ سے متعلق انسٹا گرام پوسٹ پراے بی سی ریڈیو سے برطرفی کے بعد غیر قانونی برطرفی کا دعویٰ دائر کیا تھا، اپنی درخواست میں لبنانی نژاد آسٹریلین صحافی نے اے بی سی کی جانب سے فیئر ورک ایکٹ کی خلاف ورزی، معاوضہ اور براڈکاسٹر کے لیے جرمانے کے مطالبات رکھے تھے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب اے بی سی نے فیئر ورک کمیشن کے پاس اپنا دفاعی جواب جمع کرایا ہے، اے بی سی کا جوابی دعویٰ ہے کہ لطوف کو ریڈیو کے غیرروایتی کردار سے برطرف کرنے سے قبل متنازعہ موضوعات پر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے خلاف تنبیہ کی گئی تھی۔
صحافی انٹونیٹ لطوف نے اپنی غیر قانونی برطرفی کو ’سیاسی رائے یا ایک وجہ جس میں سیاسی رائے شامل ہے‘ قرار دیا تھا تاہم بعد میں اپنے لبنانی ورثے کی بنیاد پر نسلی تعصب برتنے کا دعوٰی بھی شامل کیا ہے۔
انٹونیٹ لطوف کی شکایت پراے بی سی کا موقف تھا کہ لطوف کو سب سے پہلے 18 دسمبر کو مشورہ دیا گیا تھا کہ اے بی سی کو غزہ تنازعہ پر ان کے موقف کی نشریات کے بارے میں کچھ شکایات موصول ہوئی ہیں، لہذا انہیں مشورہ دیا گیا کہ جب وہ آن ایئر ہوں تو انہیں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایسی کوئی پوسٹ نہیں کرنا چاہیے جسے متنازعہ سمجھا جا سکے۔
انٹونیٹ لطوف نے منگل 19 دسمبر کو اپنی آن ایئر شفٹ کے بعد، اے بی سی کی کونٹینٹ ڈائریکٹر الزبتھ گرین سے پوچھا تھا وہ سوشل میڈیا پر کیا پوسٹ کر سکتی ہیں، اے بی سی نے اپنے جواب میں بتایا ہے کہ ایلزبتھ گرین نے انہیں جواب دیا تھا کہ شاید یہ بہتر ہوگا کہ وہ ہمارے ساتھ رہتے ہوئے، متعصب اور غیر متوازن ہونے کے تاثر کے خطرے کے پیش نظر کچھ بھی پوسٹ نہ کریں۔