امریکی وفاقی کارکنان نے غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پر اپنی ملازمتوں کو خطرے میں ڈالتے ہوئے آج یوم سوگ کا اعلان کیا ہے، سرکاری ملازمین بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی پر عدم اطمینان کا اظہار بھی کرچکے ہیں۔ ان تمام سرکاری ملازمیں میں وائٹ ہاؤس کے ملازمین بھی شامل ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق امریکا میں وفاقی حکومت کے ایک ملازم نے فلسطین میں اسرائیلی محاصرے کے 100 سے زیادہ دن گزر جانے پر آج یوم سوگ منانے اور جنگ بندی کے حامی افراد کو اکٹھا کرنے کے لیے بیان جاری کیا، اور کہا کہ وفاقی کارکنان فلسطین اور اسرائیل جنگ میں امریکا کے کردار کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔
’فیڈز یونائیٹڈ فار پیس کے نام سے ایک گروپ بنایا گیا ہے، جس نے غزہ میں ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور جنگ میں امریکا کے کردار کے خلاف مظاہرہ کرنے اور اجتماعی طور پر اپنی ملازمتوں سے چھٹی لینے پر اتفاق کیا ہے‘۔
مزید پڑھیں
یاد رہے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ امریکی وفاقی حکومت کے ملازم نے نام نہ لینے کی شرط پر بتایا کہ یہ گروپ 27 سرکاری ایجنسیوں بشمول وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے ملازمین کی نمائندگی کرتا ہے۔
ان کے مطابق یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے اندر عدم اطمینان کو واضح کرنے کے لیے ہے کیونکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں اپنی مہینوں سے جاری فوجی مہم پر انسانی حقوق کے بڑھتے ہوئے خدشات کے باوجود اسرائیل کے لیے مضبوط اور غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا ہے۔
’جب آپ کے بچے آپ سے پوچھتے ہیں، آپ نے کیا کیا؟‘، تو ہم یہ نہیں کہنا چاہتے کہ ہم نے صرف خاموشی سے دیکھا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہر باضمیر شخص اس صورتحال کو سائیڈ پر کھڑے رہ کر دیکھے گا نہیں بلکہ عملی طور پر کچھ کرنے کی کوشش کرے گا‘۔
واضح رہے اب تک لڑائی میں 24ہزار 200 سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور تقریباً 20 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔