نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں طرز حکمرانی بتدریج بہتر ہو رہا ہے۔
ڈیووس میں پاتھ فائینڈرز بریک فاسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس نظام میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں، موثر طرز حکمرانی کے ذریعے ہم نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ اس تقریب میں معروف پاکستانی و عالمی دانشور، مصنفین اور دیگر شخصیات بھی شریک تھیں۔
نگراں وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں، پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال اور خطے کا ایک اہم ملک ہے، خطے کے کئی ممالک کے پاس سرمائے کی صورت میں وسائل ہیں مگر ان کے پاس اس سرمائے کو خرچ کرنے کے مواقع موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ملکوں میں مینوفیکچرنگ سمیت مختلف منصوبہ جات یا انفرسٹرکچر کے لیے سرمایہ کاری موجود ہے مگر انسانی وسائل اور سازگار ماحول کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں ان ملکوں کے پاس 2 ہی صورتیں بچتی ہیں کہ یا تو وہ دوسرے ممالک سے انسانی وسائل کو اپنے ملکوں میں لے کر آئیں یا اپنا سرمائے سے ایسے ملکوں میں سرمایہ کاری کریں جہاں سستی لیبر فورس اور توانائی کے وسائل موجود ہیں۔
Related Posts
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ایسے ملکوں کے لیے پاکستان بہترین انتخاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں راہداری کے لیے اہم ملک ہے جو متنوع ثقافت رکھتا ہے اور مختلف مذاہب کی نمائندگی کرتا ہے، پاکستان کوہ پیماؤں کے لیے جنت ہے جہاں دنیا کی 8 بلند ترین چوٹیاں واقع ہیں، یہاں صحرائے تھر اور پنجاب کے میدانی علاقے ہیں اور یہ سب کچھ ایک ہی ملک میں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اس کے انسانی وسائل ہیں، 24 کروڑ آبادی والے اس ملک کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ایک قوت کو ظاہر کرتی ہے اور جسے صرف ایک سمت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں تقریباً 15 لاکھ نوجوان صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ سے وابستہ ہیں اور مستقبل میں آئی ٹی گریجویٹس کی سالانہ تعداد 50 ہزار تک بڑھائی جائے گی۔
واضح رہے کہ نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ ان دنوں سوئیٹزرلینڈ کے دورے پر ہیں، جہاں وہ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کر رہے ہیں۔