ریاست بچ گئی ہے تو سیاست بھی بچ جائے گی، شہباز شریف

بدھ 17 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے، 8 فروری کو عوام فیصلہ کرے گی کہ کس کو ووٹ دینا ہے، عوام کا فیصلہ ہم سب کو قابل قبول ہوگا، یہ الیکشن پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کرے گا۔

لاہور میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف 2013 میں وزیر اعظم بنے تو پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا، 2017 اور 2018 کے آغاز میں لوڈشیڈنگ ختم ہوچکی تھی، ثاقب نثار ایک مہرہ تھا جس کے ذریعے نواز شریف حکومت کا تختہ نہ الٹا جاتا تو آج پاکستان کے یہ حالات نہ ہوتے۔

’ایک سازش ہوئی اور ہر چیز تہہ بالا ہوگئی، شدید مہنگائی کا بحران آیا اور آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے توڑے گئے، یہ وہ صورتحال ہے جو ایک دو سال میں ٹھیک نہیں ہوسکتی، ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک سے نفرتوں کو ختم کرے۔۔۔ہمارا دین بھی یہی سکھاتا ہے کہ دن رات محنت کرو۔‘

’پچھلے کچھ سالوں میں ہم معاشی تباہی کے دھانے پر پہنچ گئے تھے، 16 ماہ کی حکومت میں پاکستان کو معاشی بدحالی سے بچایا ورنہ لاکھوں بے روزگار لوگ سڑکوں پر ہوتے، پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے میں نے اکیلے نہیں 13 جماعتوں کو اس کا کریڈٹ دیتا ہوں۔‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر اللہ تعالی نے ان سے پوچھا تم نے پاکستان کے لیے کیا کیا تو وہ کہیں گے کہ پاکستان کو بچالیا، ان کا کہنا تھا کہ سیاست کو نقصان ہوا کوئی دکھ نہیں، ریاست بچ گئی ہے تو سیاست بھی بچ جائے گی۔ ’قائد نواز شریف اگلے چند روز میں ن لیگ کے منشور کو عوام کے سامنے رکھیں گے۔‘

شہباز شریف کے مطابق پاکستان کے پاس تیل اور گیس کے بڑے ذخائر موجود نہیں اور اربوں ڈالر تیل کی مد میں ادا کرنا پڑتے ہیں، نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، انہیں جدید تعلیم سے ہمکنار کروائیں گے، درجنوں کالجز اور یونیورسٹیاں پاکستان کو بنانا ہوں گی۔

’بدقسمتی سے 76 سالوں میں ہم نے زراعت پر ہم نے کام نہیں کیا، بہت سے ممالک جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے زراعت میں ہم سے آگے نکل گئے۔۔۔انشاء اللہ جلد یہ کشکول ٹوٹ جائے گا ضروری یہ ہے کہ ہم عوام کے لیے نفرتیں ختم کرکے جیت جائیں اور دن رات محنت کریں۔‘

سابق وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جس سفر کو 2017 میں ڈنڈے اور بلے سے ختم کردیا گیا تھا، اسی سفر کو دوبارہ شروع کرنا نواز شریف کی خواہش ہے، ہر پارٹی کی اپنی سیاسی حکمت عملی ہے، ہم نے ورکرز کو بھی اور جیتنے والوں کو بھی ٹکٹ دیے ہیں.

’ہاؤس میں ہماری جو پاور ہوگی اس سے عوام کے مسائل حل کریں گے، نواز شریف ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑنے کے لیے اور پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے واپس آئے ہیں نوازشریف مشاورت کرکے اپنے ساتھیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئندہ چیلنجز بھی بہت ہمالیہ نما ہیں, اگر ماضی قریب کی طرح بلے سے ہر چیز تہہ بالا ہوئی تو یہ بہت غلط ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے بلا انہوں نے اور نواز شریف نے واپس نہیں لیا، پوری قوم نے دیکھا کہ 10 گھنٹے سپریم کورٹ کی سماعت چلی ، وہاں پر دلائل پیش کرتے۔ ’شیر تو ن لیگ سے چھینا گیا تھا، بلا ہوتا تو شیر سے بلے کا مقابلہ کرتے، انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے۔‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پچھلے 4 سے 5 سالوں میں نوجوانوں کے ذہنوں کو آلودہ کرنے میں تحریک انصاف کی قیادت نے کوئی کسر نہیں چھوڑی، ہم سب سے غلطیاں ہوتی ہیں ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے، مجھے یقین ہےکہ اس مرتبہ ماضی کے برعکس دور دور سازش نہیں ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp