سپریم کورٹ آف پاکستان میں مقدمات کی براہِ راست سماعت پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق عدالت عظمیٰ میں براہِ راست کوریج صرف عوامی مفاد کے مقدمات میں کی جائے گی۔
یاد رہے کہ 13 جنوری کو پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی نشان بلے کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کے بعد سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر افواہیں پھیلائی جا رہی تھیں کہ سپریم کورٹ نے مقدمات کی براہِ راست کوریج پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
تاہم سپریم کورٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایسی کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی بلکہ براہِ راست کوریج صرف اہم مقدمات میں ہو گی جس کا تعین ججز پر مشتمل ایک کمیٹی کی ذمے داری ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حلف اٹھانے کے بعد اہم مقدمات کی براہِ راست سماعت کا فیصلہ کیا تھا اور پہلی براہِ راست سماعت پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی کی گئی تھی۔
اس کے بعد بھٹو ریفرنس اور پی ٹی آئی کے انتخابی نشان سے متعلق کیسز کی سماعتیں بھی براہِ راست ہوئی ہیں۔