پاک فوج کے ایران پر جوابی حملے کے بعد ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کیا ہے؟

جمعرات 18 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں ٹوئٹر پر ہرآئے دن مختلف ٹرینڈز گردش کرتے رہتے ہیں مگر ابھی جو ٹاپ ٹرینڈ چل رہے ہیں وہ پاک فوج اور پاکستان کے ایران پر حملےسے متعلق ہیں۔

پاکستان کی جانب سے ایران پر جوابی حملے کے بعد سوشل میڈیا پر ایران مخالف جبکہ پاکستان کے حق میں ٹرینڈز چلائے جا رہے ہیں ۔اور پاک فوج کو سراہا جا رہا ہے۔

ان ٹرینڈز میں ’پاکستان کا جوابی وار‘ ، ’مرگ بر ایران‘ کو 20ہزار سے زائد لوگوں نے استعمال کیا ، ’ آئی ایس پی آر ‘ کوتقریباً70ہزار افراد نے استعمال کیا ، ’میزائل اٹیک‘کو42ہزار بار استعمال کیا گیا۔ جبکہ ’ بی ایل اے اور بی ایل ایف‘ اور’ پاکستان آرمی بھی ٹاپ ٹرینڈز میں‘شامل ہیں ۔

 

صارفین نے اسے ایران کی جانب سے اشتعال انگیر کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچایا جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔

واضح رہے کہ ایران نے 16 جنوری کی رات بلوچستان کے علاقے پنجگور کے ایک گاؤں میں میزائل اور ڈرون حملہ کر کے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔

پاکستان نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد کی تھی ۔

پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں ایران میں تعینات سفیر کو وطن واپس اور ایرانی سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا۔

پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پرآج علی الصبح ایرانی صوبے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

پاکستان نے اسے ’آپریشن مرگ بر سرمچار‘ کا نام دیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے ایران کے علاقے سیستان میں کیے جانے والے حملے کی تفصیل بھی جاری کی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 18 جنوری کی صبح پاکستان نے ایران میں اسٹرائکس کیں، ان دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں کیں جو پاکستان میں حالیہ حملوں میں ملوث تھے، پاکستان نے حملہ آور ڈرونز، راکٹس اور دیگر ہتھیاروں سے کارروائیاں کیں۔

امریکا نے پاکستان میں ایران کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں دہشت گردی اور عدم استحکام کا سب سے بڑا اسپانسر ہے ۔دوسری جانب چین نے پاک ایران کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش کردی ہے۔

چین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے حالات مزید سنگینی کی جانب جائیں۔ پاک ایران اختلافات بات چیت سے حل کیے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایران کی طرف سے پاکستان کی سرحدی یا فضائی حدود کی خلاف ورزی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔

اس سے قبل پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے 2017 میں اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والا ایک ایرانی ڈرون بھی مار گرایا تھا۔

ماضی میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات اس وقت زیادہ تناؤ کا شکار ہوئے تھے جب بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو ایران سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان داخل ہوا اور یہاں اسے گرفتار کرلیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp