جعمرات کو پاکستان کی جانب سے ایرانی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر پاک فضائیہ نے ڈرونز، راکٹس اور جدید ہتھیاروں سے حملے کیے، افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ نامی دہشتگرد تنظیموں کے زیر استعمال ٹھکانوں کو خفیہ معلومات پر مبنی آپریشن ’مرگ بر سرمچار ‘میں کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ ٹھکانے بدنام زمانہ دہشت گرد استعمال کر رہے تھے جن میں دوست عرف چیئرمین، بجر عرف سوگھت، ساحل عرف شفق، اصغر عرف بشام اور وزیر عرف وزی ہلاک ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی پر ملک بھر میں جہاں افواج پاکستان کی کارکردگی کو سراہا جارہا ہے وہیں بلوچستان کے بیٹے بھی پاک فضائیہ کی کارروائی پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستان کی فوج کے غیر متزلزل تحفظ پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
’پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ آج بھی اور کل بھی متحد ہیں۔ یقین رکھیں کالعدم تنظیم بی ایل اے اور بی ایل ایف سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کو کچل دیا جائے گا، دہشت گرد چاہے وہ سرحد پار دراندازی کی کوشش کریں یا اندر کریں گے، بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘
Pakistan's surgical strike in Iran skillfully targets and eliminates “missing” Baloch terrorists, drawing a stark contrast with Iran's approach of indiscriminately harming civilians. Precision versus recklessness – that's the defining distinction. Congratulations Pakistan 🇵🇰
— Sarfraz Bugti (@PakSarfrazbugti) January 18, 2024
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایک پر اپنے جاری کردہ بیان میں سابق وفاقی نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایران میں پاکستان کی سرجیکل اسٹرائیک مہارت کے ساتھ ’لاپتا‘ بلوچ دہشت گردوں کو نشانہ بناتی اور انہیں ختم کرتی ہے، ایران کے شہریوں کو بلاامتیاز نقصان پہنچانے کے انداز سے بالکل برعکس ہے۔ ’درستگی بمقابلہ لاپرواہی، یہ واضح فرق ہے، مبارک ہو پاکستان۔‘
جبکہ ایکس پر ہی سابق نگران وزیر براہ کھیل جمال رئیسانی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اپنی سالمیت پر کسی صورت سمجھوتا نہ کرنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے، ایران کا پاکستان کے علاقے پر حملہ کرنے کے بعد پاکستان نے جس طریقے سے جوابی کاروائی کی اور بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشتگردوں کو ایران میں نشانہ بنایا اُس کی مثال نہیں ملتی۔
’ہم لوگ کئی سالوں سے چیخ چیخ کر یہ کہہ رہے ہیں کہ ایران میں بی ایل اے اور ایل ایف سمیت بلوچ دہشتگرد تنظیموں کے لوگ چُھپے ہوئے ہیں، آج پاکستان کی جانب سے ان دہشتگرد تنظیموں پر ایران میں حملہ ہمارے موقف کی حمایت کرتا ہے۔ ہمیں اپنی فورسز پر فخر ہے جس طرح اُنہوں نے دہشتگردوں کو عبرت کا نشان بنایا۔‘
پاکستان اپنی سالمیت پر کسی صورت کمپرومائز نا کرنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے، ایران کا پاکستان کے علاقے پر حملہ کرنے کے بعد پاکستان نے جس طریقے سے جوابی کاروائی کی اور بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشتگردوں کو ایران میں نشانہ بنایا اُس کی مثال نہیں ملتی۔ ہم لوگ کئی سالوں سے چیخ چیخ…
— Nawabzada Jamal Khan Raisani (@JamalRaisani) January 18, 2024
وی نیوز سے بات کرتے بیوٹمز یونیورسٹی کے طالب علم حدید جاوید نے کہا کہ ایران کی جانب سے پاکستان حدود کی خلاف ورزی عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ تاہم ایک روز کے اندر پاکستانی افواج کی جانب سے ایرانی حدود میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ افواج پاکستان دشمنوں کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
طلباء کا کہنا ہے کہ ایران سمیت دیگر ہمسایہ ممالک کی سرزمین ہمیشہ سے دہشت گردی کے لیے پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی ہے مگر افواج پاکستان نے کبھی سرحدی خلاف ورزی نہیں کی، ایسے میں ایرانی سرحد کے اندروں افواج پاکستان کی کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف ہے اور دیگر اقوام کی خود مختاری پر بھی مکمل یقین رکھتی ہے۔