امانت علی موسیقی کی دنیا میں ایک بڑا نام ہے جس نے اپنے سفر کا آغاز انتہائی منفرد انداز میں کیا۔ امانت علی چھوٹی عمر میں ہی بھارت کے ایک میوزیکل شو میں نمودار ہوئے اور پھر کیا تھا کہ ان نام ہر گھر میں پہنچ گیا۔
بھارت کے میوزیکل شو میں ’ تم سے ناراض نہیں زندگی، حیران ہوں میں‘ سے شہرت حاصل کرنے والے امانت علی اب تک کئی گانے ریکارڈ کروا چکے ہیں اور ان کے او ایس ٹی (اوریجنل ساؤنڈ ٹریک ) کو بھی خوب پسند کیا جاتا ہے۔
امانت علی خان کا ڈراما سیرل ’میرے ہمسفر‘ کے لیے او ایس ٹی حال ہی میں میگا ہٹ رہا ہے جبکہ انہوں نے ڈراما سیرل ’نوروز‘ میں اپنا او ایس ٹی ریکارڈ کروایا ہے۔ امانت علی کا تعلق میوزیکل گھرانے سے ہے اور وہ موسیقی کی زبان پر ایک مضبوط گرفت بھی رکھتے ہیں۔
امانت علی نے ایک پوڈکاسٹ میں اپنے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے بچوں کو موسیقی سکھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور بتایا کہ انہوں نے گزشتہ چند سالوں میں میوزک انڈسٹری کو کس طرح آگے بڑھایا ہے۔
امانت علی نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ یہ ایک مشکل بات ہے لیکن پاکستانیوں کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ملک میں موسیقی کی اجازت ہے یا نہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ لوگ عام طور پر کہتے ہیں کہ موسیقی حرام ہے لیکن پھر وہ خود بھی موسیقی سنتے ہیں۔ وہ صرف اپنے بچوں کو موسیقی سیکھنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔
امانت علی نے یہ بھی بتایا کہ چونکہ پاکستان میں موسیقی سیکھنا اچھی بات نہیں سمجھی جاتی، اسی لیے سامعین بھی اچھی موسیقی کو سمجھ نہیں پاتے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے سنا ہوگا کہ ہمارے بہت سے بڑے میوزک اسٹارز یہاں موسیقی میں ’تُکا‘ چلاتے ہیں جب کہ ان میں گائیکی کا واقعی کوئی ٹیلنٹ نہیں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے باصلاحیت لوگوں کو یہاں پہچان نہیں ملتی کیونکہ دوسرے ان کی نشستوں پر قابض ہوتے ہیں اور انہیں ان نشستوں پر قبضہ کرنے کا موقع ملتا ہے کیونکہ سامعین اچھی موسیقی نہیں سمجھتے۔