ریکوڈک مائننگ کمپنی (آر ڈی ایم سی) جو کہ بیرک گولڈ کارپوریشن کا ذیلی ادارہ ہے، نے کوئٹہ میں مقامی ٹھیکیداروں (وینڈرز) کے لیے ایک ایکسپو منعقد کیا۔ فورم نے صوبہ بلوچستان کی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بڑی قومی کمپنیوں کے لیے بھی ایک موقع فراہم کیا کہ وہ ریکوڈک پروجیکٹ کی تعمیر میں حصہ لینے میں اپنی دلچسپی ظاہر کریں۔
آر ڈی ایم سی پاکستان میں بلوچستان کی صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے تحت کام کرتا ہے۔ آر ڈی ایم سی کی جانب سے اس شعبے میں اپنی نوعیت کا پہلا ایکسپو ہوا، جس میں پورے پاکستان سے مناسب طور پر اہل ٹھیکیداروں اور کمپنیوں کو شرکت کی دعوت دی گئی۔ ایکسپو میں صوبہ بلوچستان کے باقی حصوں اور ضلع چاغی میں پراجیکٹ ایریا کے اندر رہنے والوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔
ایکسپو کا مقصد چاغی اور بلوچستان کی کمپنیوں کو اپنے کاروبار پیش کرنے اور پاکستان کی دیگر بڑی کمپنیوں سے ملاقات کا موقع فراہم کرنا تھا۔ اس فورم نے صوبہ بلوچستان کی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بڑی قومی کمپنیوں کے لیے بھی ایک موقع فراہم کیا کہ وہ ریکوڈک پروجیکٹ کی تعمیر میں حصہ لینے میں اپنی دلچسپی ظاہر کریں۔
مزید پڑھیں
تفصیلات کے مطابق آر ڈی ایم سی کی توجہ مقامی کمپنیوں کے ساتھ اس حد تک تعلقات کو فروغ دینے اور استوار کرنے پر مرکوز ہے جہاں تک ان کی صلاحیت اور مارکیٹ کی مسابقت اجازت دیتی ہے۔ اس تقریب میں 150 سے زائد کمپنیوں کی نمائندگی کی گئی جنہوں نے کمپنی انتظامیہ اور مقامی ٹھیکیداروں کے درمیان نیٹ ورکنگ کی سہولت فراہم کی۔
ایکسپو کوئٹہ میں 2 سیشنز میں منعقد ہوا اور شرکاء کو پروجیکٹ، کمپنی کے کام کے طریقہ کار اور ان علاقوں کے بارے میں بتایا گیا جہاں آر ڈی ایم سی مقامی ٹھیکیداروں اور کمپنیز کو کاروبار میں شامل کرے گا۔ آر ڈی ایم سی سپلائی چین ٹیم کی قیادت نے اس مشق کا آغاز 2023 میں ایک اخباری اشتہار کے ساتھ کیا جس میں دلچسپی رکھنے والے ٹھیکیداروں اور کمپنیوں کو اپنی تفصیلات جمع کرانے کی دعوت دی گئی۔
آر ڈی ایم سی کے مطابق سپلائی چین مقامی ترقی اور بیرک کی پائیداری کی حکمت عملی کے حصول کے لیے ایک بنیادی فعل ہے۔ ایکسپو میں تعمیرات، کھدائی، عام سپلائی، معدنیات، متعلقہ صنعتوں کے ساتھ کاروبار کے دیگر شعبوں سے وابستہ کمپنیوں کی ایک متنوع رینج نے شرکت کی۔ آر ڈی ایم سی کی نمائندگی اس کے کنٹری مینیجر، سپلائی چین کے سربراہ اور دیگر قائدین نے کی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مارٹن ہیونس، جو ریکوڈک کے لیے سپلائی چین ٹیم کی قیادت کررہے ہیں، نے کہا کہ یہ ایکسپو ایک شعوری قدم ہے جو ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا ہے کہ ہم ایک جامع کاروبار کی تشکیل کریں گے، مناسب طور پر اہل ٹھیکیداروں کو شامل کریں گے جو ہماری اقدار کو سمجھتے ہیں اور ان کا اشتراک کرتے ہیں۔
انہوں نے ٹھیکیداروں سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہمارے ساتھ کام کریں کیونکہ ہم چاغی میں عالمی معیار کی ریکوڈک تانبے سونے کی کان تیار کررہے ہیں، ہماری ٹیم کچھ شرکاء کے ساتھ مزید مشغول ہونے کی منتظر ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہم اس تعاون کو فروغ دیں گے جو باہمی طور پر فائدہ مند ہوں گے۔
واضح رہے ریکوڈک ایک عالمی معیار کی تانبے اور سونے کی کان ہے جو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے کاپر گولڈ پراجیکٹس میں سے ایک، ریکوڈک کا 50فیصد بیرک، 25فیصد 3 وفاقی سرکاری اداروں کے پاس، 15فیصد صوبہ بلوچستان کے پاس مفت اور 10فیصد سرمایہ کاری کے شرط پر صوبے کے پاس ہے۔
بیرک اب اس منصوبے کی 2010 اور 2011 کی فزیبلٹی ایکسپینشن اسٹڈیز کو اپ ڈیٹ کررہا ہے۔ ریکوڈک ایک کثیرالنسل کان ہوگی جس کی زندگی کم از کم 40 سال ہوگی، 80 ملین ٹن سالانہ کی مشترکہ صلاحیت کے ساتھ 2 مرحلوں میں تعمیر متوقع ہے۔ چوٹی کی تعمیر کے دوران اس منصوبے میں 7ہزار500 افراد کو ملازمت دینے کی توقع ہے اور ایک بار پیداوار میں آنے کے بعد یہ منصوبہ 4ہزار طویل المدتی ملازمتیں پیدا کرے گا۔
مقامی روزگار اور سپلائرز کو ترجیح دینے کی بیرک کی پالیسی کا مقامی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔ کمپنی 2024 کے آخر تک ریکوڈک کی فزیبلٹی اسٹڈی اپ ڈیٹ کو مکمل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں پہلی پیداوار کے لیے 2028 کا ہدف رکھا گیا ہے۔
ریکوڈک پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا جس سے صوبہ بلوچستان پر تبدیلی کے اثرات مرتب ہوں گے جہاں اس سے حاصل ہونے والے معاشی فوائد کے علاوہ کان کنی سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے، علاقائی معیشت کی ترقی کو فروغ ملے گا اور سرمایہ کاری ہوگی۔
سماجی ترقی کے پروگراموں میں نیا ریکوڈک معاہدہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اس منصوبے کے فوائد بلوچستان کے لوگوں کو پیشگی رائلٹی اور سماجی ترقیاتی فنڈز کے ذریعے پیداوار میں جانے سے پہلے ہی ملنا شروع ہو جائیں۔