بلوچستان میں دہشت گردی کا خطرہ، سیکیورٹی ایڈوائزری جاری

جمعہ 19 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع پنجگور، کوہلو، ڈیرہ بگٹی اور مستونگ کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے علاقے میں ممکنہ دہشت گردی کے خدشہ سے متعلق سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آئندہ عام انتخابات کی گہما گہمی کے دوران دہشت گرد انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو نشانہ بناسکتے ہیں، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر نے سیاسی جماعتوں اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو کھلی جگہوں پر اجتماعات کے انعقاد سے گریز کی ہدایت کی ہے۔

ڈی سی کوہلو کے مطابق خفیہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 253 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 9 میں خاتون خودکش بمبار الیکشن میں حصہ لینے والے سیاسی جماعتوں اور آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔

اسی طرح ڈی سی ڈیرہ بگٹی نے بھی حلقہ پی بی 10 میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے امیدواروں کو نشانہ بنانے کی اطلاعات ہیں۔

ڈی سی پنجگور کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 258، پی بی 29 اور پی بی 30 میں امیدواروں پر ممکنہ حملے ہونے کے خدشات موجود ہیں جبکہ ڈی سی مستونگ کے مطابق اسی نوعیت کے خطرات قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 261 اور پی بی 37 میں بھی امیدواروں کو درپیش ہیں۔

دوسری جانب نگران وزیر اعلٰی بلوچستان میرعلی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت بلوچستان میں عام انتخابات کے پر امن انعقاد سے متعلق اعلٰی سطحی اجلاس میں صوبائی انتظامی سیکریٹریز، ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اور پوليس حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم اور ڈویژنل کمشنرز نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر 8 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے, انتخابات میں پولیس اور لیویز اہلکاروں کی خاطر خواہ تعیناتی کے لیے نفری کا انتظام کیا جارہا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکشن ڈیوٹی کے لیے ریٹائرڈ سیکیورٹی اہکاروں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں الیکشن مواد کی ترسیل ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہوگی جبکہ نگراں وزیر اعلی بلوچستان نے امن و امان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ ضلع تربت میں الیکشن میں حصہ لینے والے 2 امیدواروں جبکہ کوئٹہ میں ایک امیدوار پر حملے ہو چکے ہیں تاہم اب تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp