کوئٹہ میں پانی کی کمی کے سنگین مسئلہ کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے تین مجوزہ ڈیموں کو پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام میں شامل کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے درخواست کردی ہے۔
وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اس سلسلہ میں وزیراعظم شہباز شریف کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔
محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے بابر کچھ ڈیم ،برج عزیز خان ڈیم اور ہلک ڈیم کی فیزیبیلٹی رپورٹ اور پی سی ون تیار کرلیے ہیں۔
جس کے مطابق بابر کچھ ڈیم کی تعمیری لاگت کا تخمینہ 73 ارب روپے، برج عزیز خان ڈیم پر 48 ارب اور ہلک ڈیم کی تعمیری لاگت کا تخمینہ 22 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
بلوچستان کی صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے ان مجوزہ ڈیموں کی تعمیر کے ان منصوبوں کو وفاقی پی ایس ڈی پی برائے 2023-24 میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔
وزیراعلی عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعظم سے 73 ارب روپے کی لاگت کے بابر کچھ ڈیم کا منصوبہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کوئٹہ شہر کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اس ڈیم کی تعمیر کو ناگزیر قرار دیا ہے۔
وزیراعلی بلوچستان کی جانب سے لکھے مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے بابر کچھ ڈیم کے علاوہ برج عزیز خان ڈیم اور ہلک ڈیم منصوبوں کی فیزیبیلٹی بھی تیار کی ہے۔
’ڈیموں کی تعمیر سے پانی کی ضروریات پورا کرنے کے علاوہ سیلابی پانی کے ضیاع اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی بچنا ممکن ہو گا۔‘
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 100 میں 64 ڈیمز کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے۔














