پاکستان میں مقیم افغان مہاجر خواتین کے لیے جرمن اسکالرشپ کا اعلان

ہفتہ 20 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ خواتین افغان پناہ گزین جن کے پاس درست ’پی او آر ‘ ہیں اور انڈر گریجویٹ ڈگری رکھتی ہیں وہ 2 سالہ ماسٹر اسکالرشپ کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔

پاکستان اس وقت لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے جو افغانستان میں جنگ کی وجہ سے اپنے ملک سے پاکستان منتقل ہو گئے تھے۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ایسے بے گھر افراد کو بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے پاکستان میں خواتین افغان پناہ گزینوں کے لیے جرمن اسکالرشپ کا اعلان کیا ہے۔

ہائیرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان ( ایچ ای سی) نے تعلیمی سال 2024 کے لیے جرمن اکیڈمک ایکسچینج سروس (ڈی اے اے ڈی) اسکالرشپ کے لیے درخواستیں طلب کی ہیں۔

2 سالہ ماسٹرز اسکالرشپ سے افغان خواتین کو پاکستان میں ایچ ای سی کی منظور شدہ یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی کی مالی اعانت سے شروع کیے جانے والے اس پروگرام میں تمام شعبوں کے لیے اسکالرشپس شامل ہیں جن کا مقصد طالبات کے لیے اعلیٰ ڈگریاں حاصل کرنے کے مواقع پیدا کرکے تعلیمی اور سائنسی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

افغان خواتین پناہ گزین جو پاکستان میں مقیم ہیں اور جن کے پاس وزارتِ ریاستوں اور فرنٹیئر ریجنز (سیفران) کی طرف سے جاری کردہ رجسٹریشن کا درست ثبوت (پی او آر) کارڈز ہیں وہ اسکالرشپ کی اہل ہیں اور ایچ ای سی کی ویب سائٹ پر آن لائن درخواست دے سکتی ہیں۔

ایچ ای سی کے مطابق درخواست دہندگان کو کم از کم 2.5 سی جی پی اے کے ساتھ ایچ ای سی کی منظور شدہ یونیورسٹی سے 16 سال کی تعلیم کے برابر اپنی انڈر گریجویٹ ڈگری مکمل کرنی ہوگی اور 2 سالہ ماسٹر ڈگری کے پہلے سمسٹر میں داخلہ لینا ضروری ہو گا۔ تاہم جو خواتین امیدوار اپنے نتائج کی منتظر ہیں وہ اسکالرشپ کے لیے درخواست نہیں دے سکتیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp