اسرائیل اور فلسطین کی مذاحمتی تحریک ’حماس ‘ کے جنگجوؤں کے درمیان جاری لڑائی کے باعث مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے، اسرائیل نے فلسطین کو خود مختار ریاست تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے جب کہ ایران نے شام میں صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں اپنے شہریوں کی ہلاکت کا اسرائیل سے بدلہ لینے کی دھمکی دی ہے ادھر حماس نے ایک بار پھر قیدیوں کے تبادلے کے لیے اسرائیل سے معاہدہ کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔
مزید پڑھیں
اسرائیل فلسطین کی خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتا، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ہفتے کے روز دو ٹوک انداز میں کہہ دیا ہے کہ وہ فلسطین کی خود مختاری کو تسلیم نہیں کرتا، میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کو بتایا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی خودمختاری کو تسلیم نہیں کریں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں نے تقریباً ایک ماہ کے دوران پہلی بار جمعہ کو فون پر بات چیت کی تھی، جس کے بعد بائیڈن نے کہا تھا کہ ان کے خیال میں اب بھی ممکن ہے کہ نیتن یاہو کسی بھی طرح کی فلسطینی ریاست پر متفق ہو جائیں۔
ہفتہ کے روز نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن کے ساتھ بات چیت میں وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنی اس پالیسی کا اعادہ کیا ہے کہ حماس کے خاتمے کے بعد بھی اسرائیل غزہ پر اپنا سیکیورٹی کنٹرول برقرار رکھے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں رہے گا۔
US President Biden’s administration has expressed concern over the killing of Tawfiq Ajaq, a teenager holding US citizenship, who was shot by Israeli forces in the occupied West Bank.
🔴 LIVE updates ⤵️ https://t.co/31fmqcIFgP
— Al Jazeera English (@AJEnglish) January 20, 2024
بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں امریکی شہری کی ہلاکت پر تشویش
ادھر امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے امریکی نژاد شہری توفیق اجاق کے قتل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
قیدیوں کے تبادلے کے لیے اسرائیل کے ساتھ نیا معاہدہ چاہتے ہیں، حماس
ادھر فلسطین کے مزاحمتی گروپ ’حماس‘ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی یرغمالیوں کو یرغمال نہیں رکھنا چاہتا جس کے لیے وہ تل ابیب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا نیا معاہدہ چاہتے ہیں۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے ایک بیان میں کہاکہ ’ اسرائیل معاہدہ کرنے پر مجبور ہوگا کیونکہ وہ سو سے زیادہ دنوں کی جنگ کے دوران طاقت کے ذریعے کسی قیدی کی بازیابی میں ناکام رہا ہے۔
The UN says that Israel has denied 70% of aid to northern Gaza amid the continuous Israeli bombardment of the besieged enclave.
🔴 Follow our LIVE coverage: https://t.co/31fmqcJd6n pic.twitter.com/Izaf5PSoxC
— Al Jazeera English (@AJEnglish) January 20, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل یا تو معاہدے کے ذریعے اپنے یرغمالیوں کو واپس لے گا یا انہیں لاشوں کے طور پر لے جائے گا۔
مرزوق نے یمن کے حوثی باغیوں کی بھی تعریف کی جو فلسطینی عوام کی حمایت میں بحیرہ احمر میں اسرائیلی مدد کو آنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
At least 24,762 Palestinians have been killed and 62,108 wounded in Israeli attacks on Gaza since October 7.
🔴 LIVE updates: https://t.co/31fmqcIFgP pic.twitter.com/y9jCNrLLHD
— Al Jazeera English (@AJEnglish) January 20, 2024
انہوں نے کہا کہ حوثی جو کچھ کر رہے ہیں وہ ہمارے عوام کے ساتھ حقیقی اور مؤثر یکجہتی ہے اور ہم ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں ۔
تہران شام میں اسرائیلی حملوں کا بدلہ لینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، ایران
ادھر ایران نے ہفتے کے روز دمشق پر حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاسداران انقلاب کی جانب سے اس کے 4 ارکان کے مارے جانے کی تصدیق کے بعد وہ جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مسلسل خلاف ورزیوں اور تہران کے روایتی دشمن اسرائیل کی جانب سے جارحانہ اور اشتعال انگیز حملوں میں اضافے کی مذمت کی ہے اور کہا کہ ہم اپنے شہریوں کے مارے جانے کا بدلہ لینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
اسرائیلی حملے میں ایران کی پاسداران انقلاب کے 4 اہلکار جاں بحق
ایران نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز دمشق پر اسرائیلی حملے میں شام کے لیے ایران کی پاسداران انقلاب کے خفیہ ادارے کے سربراہ اور دیگر 3 ارکان جاں بحق ہو گئے ہیں۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقے مزہ پر اسرائیلی حملے میں 10 افراد مارے گئے ہیں۔
ایران کی مہر نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے شام پر حملے میں پاسداران انقلاب کے شام کے انٹیلی جنس چیف، ان کے نائب اور پاسداران انقلاب کے 2 دیگر ارکان شہید ہوئے ہیں۔
پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نے اس حملے میں اپنے 4 ارکان کو کھو دیا ہے جو شام میں اسرائیلی حملے کا نشانہ بنے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں مزید 142 فلسطینی شہید
ادھر عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (یو این او سی ایچ اے) نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید کم از کم 142 فلسطینی شہید اور 278 زخمی ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس علاقے میں پینے کا پانی بھی نایاب ہوتا جا رہا ہے کیونکہ عالمی ادارہ صحت نے زندگی کے معمولات کو غیر یقینی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہاں ہیپاٹائٹس اے سمیت دیگر مہلک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
Why is Israel waging a war on Palestinian olive trees?
— with @yelmjouie pic.twitter.com/jTnQ4TgRpP
— AJ+ (@ajplus) January 20, 2024
یو این او سی ایچ اے نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی افواج نے غزہ شہر میں اسرا یونیورسٹی کو تباہ کر دیا ہے، جس کے کیمپس کو 2 ماہ سے زیادہ عرصے تک ایک مرکز کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
غیر وابستہ تنظیم (نام ) فلسطین کی حمایت پر متفق
ادھر انڈونیشیا کے نائب وزیر خارجہ پہالہ منصوری نے ہفتے کے روز کہا کہ 120 ترقی پذیر ممالک پر مشتمل غیر وابستہ تنظیم(این اے ایم) جسے ’نام‘ بھی کہا جاتا ہے نے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور فلسطین کی حمایت پر اتفاق کیا ہے۔
کمپالا میں ’نام ‘ کے 19 ویں سربراہ اجلاس کے دوران الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے منصوری نے کہا کہ ’نام‘ کے ارکان نے غزہ کے محصور علاقے پر اسرائیل کی جاری جارحیت سے متعلق متعدد نکات پر تبادلہ خیال کیا اور اسرائیلی جارحیت اور اقدامات کی شدید مذمت کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ’نام‘ کے وزارتی اجلاس کے ساتھ ساتھ سربراہی اجلاس کے ذریعے بھی فلسطینی ریاست اور فلسطینی عوام کے لیے اپنی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔