رہنما پیپلز پارٹی سعید غنی نے کہا ہے کہ سیاسی دفاتر پر حملے ہوں گے تو پرامن الیکشن کیسے ہو سکیں گے، تحقیقات کی جائیں کہ پیپلزپارٹی کے دفتر پر کس کی ہدایت پر حملہ کیا گیا، حملہ کرنے والوں کے سرپرستوں کو بھی بے نقاب کیا جائے، یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو ہمارے لیے بہت مشکل ہوجائے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ گزشتہ شب ڈسٹرکٹ سینٹرل کے آفس پر حملہ کیا گیا تھا، حملےکی ویڈیو ہمارے پاس موجود ہے، پولیس اور رینجرز کو دے دی ہے۔ کارکنان کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، کل شب نارتھ ناظم آباد میں ایم کیوایم کے ذمہ داران نے کھلی دھمکیاں دیں، ہم ان جیسا نہیں بن سکتے، نہ جواب دے سکتے ہیں، قانون ہاتھ میں نہیں لیں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم لوگوں کو ہراساں کرکے کسی بھی طرح خدمت نہیں کررہی ہے، ایم کیو ایم ختم ہوچکی ہے، اس پر اب پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مافیا کا کنٹرول ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کا کوڈ آف کنڈکٹ کا فیصلہ آیا ہے، یہ کہنا کہ کسی بورڈ پر کسی لیڈر کی تصویر لگی ہو تو ایف آئی آر ہوگی، ایسے تو ہر کوئی ایک دوسرے کی تصاویر لگوا کر ایف آئی آر کٹوا سکتا ہے، میری یا مخالف کی تصویر لگ جائے تو کس قانون کے تحت ایف آئی آر ہوگی؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن آفس پر نامعلوم مسلح افراد نے پیٹرول بم حملہ کردیا تھا جس میں آفس کے دروازے پر لگے بینرز اور پینا فلیکس سمیت دیگر اشیا جل کر راکھ ہوگئی تھیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے انتخابی دفتر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا تھا۔