امریکی ریاست فلوریڈا کے علاقے ٹمپابے کے سمندر سے ایسی پر اسرار آوازیں آ رہی ہیں، جنہوں نے ساحل سمندر پر بسنے والے افراد کو خوفزدہ کر دیا ہے تاہم یہاں کا ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ آواز ’بلیک ڈرم مچھلی‘ کی ہو سکتی ہے۔
امریکی ریاست فلوریڈا کے ایک سائنسدان کا کہنا ہے کہ ٹمپابے کے ساحل سمندر کے قریبی علاقے کے رہائشیوں کو خوفزدہ کرنے والی پر اسرار آواز ممکنہ طور پر ’ بلیک ڈرم مچھلیوں ‘ کی ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ٹمپابے کے ساحلی علاقوں میں رہائش پذیر کمیونٹی نے 2021 میں بھی وقفے وقفے سے آنے والی ان پر اسرار آوازوں کی شکایت کی تھی جس کے بعد سے اب تک اس کی اصلیت کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل سکا کہ آیا یہ پر اسرار آوازیں کہاں سے اور کس چیز کی ہو سکتی ہیں۔
Black Drum Fish blamed mysterious sound around Florida bay pic.twitter.com/ozB4rbPx8N
— M. Iqbal (@iqbalanjum) January 22, 2024
موٹے میرین لیبارٹری اور ایکویریم کے سینیئر سائنسدان جیمز لوکاسیو کا کہنا ہے کہ یہ آواز خلیج میں موجود بلیک ڈرم مچھلیوں سے کی ہو سکتی ہے۔
جیمز لوکاسیو کا دعویٰ ہے کہ یہ مچھلیاں اپنے ملاپ کے موسم کے دوران ایسی آوازیں نکالتی ہیں جیسے زور سے کوئی ڈھول پیٹ رہا ہو، یہ اپنے ملاپ کے دوران تیرتے ہوئے پھڑ پھڑاتی ہیں اور ڈھول کی سی پر اسرار آواز نکلتی ہے، جسے پانی میں کئی میل دور تک سنا جا سکتا ہے، تاہم ان کے اس دعوے کی ابھی تصدیق نہیں ہو سکی۔
لوکاسیو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ اگرچہ یہ کم فریکوئنسی والی آواز ہے لیکن یہ آواز بہت دور تک سفر کرتی ہے۔
ادھر ٹمپابے کی ایک مقامی رہائشی خاتون سارہ ہیلی، جنہوں نے ہفتے کی رات یہ آواز سنی، نے کہا کہ انہوں نے بلیک ڈرم مچھلی کی آوازوں کی ریکارڈنگ بھی سنی اور میرا خیال ہے کہ اس بارے میں لوکاسیو کا مفروضہ درست ہے۔ میں نے بالکل یہی آواز سنی ’ اس آواز کا لہجہ اور تال ایک جیسا ہے۔
ادھر سارہ ہیلی اب 2،500 ڈالر جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ لوکاسیو پانی کے اندر ریکارڈنگ والا کوئی آلہ نصب کر سکیں تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ آیا یہ آواز بلیک ڈرم مچھلی سے آ رہی ہے یا نہیں۔ لوکاسیو نے کہا کہ اگر فنڈنگ کا ہدف پورا کر لیا گیا تو یہ سامان چند دنوں میں پانی میں نصب کیا جا سکتا ہے۔