جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ حاصل ہونے کا تاثر عام ہے۔ ضروری ہے کہ ادارے غیر جانبدار ہو جائیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ اگر کسی بھی بہانے سے الیکشن کو ملتوی کیا گیا تو 10 سال تک انتخابات نہیں ہو سکیں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ خواہش ہے 8 فروری کو آر ٹی ایس نہ بیٹھے، ہم کسی سہولتکاری کے بجائے اداروں کو غیرجانبدار رہنے کا کہتے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ مسلم لیگ ن ڈرائنگ روم کی سیاست کی عادی ہے اور وہ رات کے وقت فیصلے کرتے ہیں جبکہ ہم عوام کی سیاست کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی لڑائی مصنوعی ہے، یہ انتخابات کے بعد اکٹھے ہو جائیں گے۔ شہبازشریف کہہ رہے ہیں کہ بلاول ہمارا بھتیجا ہے جواب نہیں دیں گے۔
ملک جن بحرانوں کا شکار ہے اس میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا کردار ہے
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ان کے درمیان اختلاف صرف اتنا ہے کہ ایک کہتا ہے میری سیٹیں زیادہ ہو جائیں اور اسی طرح دوسرے فریق کی بھی ایسی ہی خواہش ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے کا مقصد ’اسٹیٹس کو‘ کو بحال رکھنا ہے، ملک جن بحرانوں کا شکار ہے اس میں بنیادی کردار ان دوخاندانوں کا ہے۔
خودکش حملے مجھ پر بھی ہوئے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک کے مسائل کا حل قومی حکومت کے قیام میں نہیں ہے۔ اس وقت ایک مضبوط حکومت کا قیام ضروری ہے جو فیصلے کرنے کی پوزیشن میں ہو۔
انہوں نے کہاکہ قوم ساری جماعتوں کو آزما چکی ہے اس لیے جماعت اسلامی کے امیدواروں کو ووٹ دے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ خودکش حملے مجھ پر بھی ہوئے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کی زندگی اور موت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے۔




















