سندھ ہائیکورٹ میں عام لباس میں پیش ہونے والے وکیل پر 3 ماہ کی پابندی عائد

منگل 23 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائی کورٹ میں وکیل کو ’ ڈریس کوڈ ‘  پر عمل درآمد نہ کرنا مہنگا پڑ گیا، جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے 3 ماہ کی پاپندی عائد کر دی۔

پیر کو ایڈووکیٹ محمد اختر خان جسٹس عدنان اقبال چوہدری کی عدالت میں پیش ہوئے تو انہوں نے وکالت والا لباس نہیں پہن رکھا تھا جس پر جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ’ڈریس کوڈ ‘ کے تحت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کی  کے تحت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کی وکالت پر 3 ماہ کی پاپندی عائد کر دی۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے رجسٹرار ہائیکورٹ کوانضباطی کارروائی کے لیےبارکونسل سےرجوع کرنےکی بھی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے قرار  دیا کہ محمد اختر خان ایڈووکیٹ کالی ٹائی اور سفید پٹی کے بغیر عدالت کے روبرو  پیش ہوئے۔

سندھ پریکٹشنر اینڈ بارکونسل رولزکےتحت کالی ٹائی اورسفید پٹی وکیل کےلباس کاحصہ ہے، عدالت نےقرار دیاکہ وکیل کا یہ رویہ مس کنڈکٹ کے زمرےمیں آتا ہے۔

 وکیل محمد اختر خان نےعدالت کی ہدایت نظر انداز کرتے ہوئےمؤقف اپنایاہے کہ پہلےکسی جج نےیہ اعتراض نہیں اٹھایا اگر ایسا ہوا ہوتا تو وہ ڈریس کوڈ پر ضرور عمل کرتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp