الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے، چوہدری پرویز الہی نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

بدھ 24 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے صدرچوہدری پرویز الہی نے الیکشن ٹربیونل کے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما پرویز الہی نے الیکشن ٹربیونل اور لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں الیکشن کمیشن اور الیکشن ٹربیونل کو فریق بنایا ہے۔

درخواست گزار نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ ’امیدوار محمد سلیم کے اعتراضات کی بنیاد پر میرے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے، مجھ پر اعتراض اٹھایا گیا کہ لاہور ماڈرن آٹا ملز میں میرے شیئرز ہیں، جس فلور ملز کا الزام لگایا گیا وہ نہ صرف غیر فعال ہے بلکہ اس کے نام پر کوئی بینک اکاؤنٹ بھی نہیں کھولا گیا۔

پرویز الہی نے مؤقف اپنایا ہے کہ اس فلور مل کے شیئرز انہوں نے کبھی نہیں خریدے، اس فلور مل کی بنیاد پر انہیں الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ یہ اصول طے شدہ ہے کہ ہر ظاہر نہ کرنے والے اثاثے پر نااہلی نہیں ہو سکتی، کسی اثاثے کو ظاہر نہ کرنے کے پیچھے اس کی نیت کا جانچنا ضروری ہے۔

پرویز الہی کے مطابق جو شیئرز ان کے ساتھ منسوب کیے جا رہے ہیں ان کی کل مالیت 24850 روپے بنتی ہے۔’ میں نے اپنے کل اثاثے 175 ملین روپے ظاہر کیے ہوئے ہیں، ان اثاثوں میں 57 ملین روپے سے زائد نقد رقم بھی ظاہر کی گئی ہے، میرے لیے اتنے معمولی شیئر ظاہر نہ کرنا بدنیتی قرار نہیں دی جا سکتی۔‘

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ یہ اعتراض بھی لگایا گیا کہ میں نے اسلحہ کے 7 لائسنس ظاہر نہیں کیے، کاغذات نامزدگی میں اسلحہ لائسنس ظاہر کرنے کا کوئی کالم ہی نہیں ہے۔

پرویز الہی نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا 13 جنوری 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp