لاہور کا حلقہ این اے 123،کیا شہباز شریف بھاری اکثریت سے جیت پائیں گے؟

بدھ 24 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن میں صرف 15 دن باقی رہ گئے ہیں، امیدوار اپنی انتخابی مہم زور و شور سے جاری رکھے ہوئے ہیں، امیدواروں کی جانب سے عوام سے بہت سے وعدے کیے جارہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعظم شہباز شریف بھی اپنے حلقے میں الیکشن مہم جاری رکھے ہوئے ہیں، 2 دن قبل شہباز شریف اپنے حلقے میں گئے اور مختلف استقبالیہ کمپیس کا دورہ کیا ،عوام کو بتایا کہ وہ کس طرح مہنگائی ختم کریں گے، کیسے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

سال 2017 میں نواز شریف کی قیادت میں ملک کتنا خوشحال تھا یہ سب باتیں شہباز شریف اپنے حلقے کے عوام سمیت پورے ملک کے ووٹرز کو بتا رہے ہیں، لیکن ابھی تک وہ اپنے حلقے میں صرف ایک مرتبہ گئے ہیں۔

شہباز شریف کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما افضل عزیم پاہٹ، پیپلزپارٹی کے محمد ضیاءالحق اور جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ ہیں، شہباز شریف نے یہاں پر اپنی الیکشن مہم کا انچارج رانا مبشر اور طلحہ برکی کو مقرر کیا ہوا ہے، وہ شہباز شریف کی طرف سے حلقے کی عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں عوام کے مسائل سن رہے ہیں اور ان کو مسائل حل کروانے کی یقین دہانی کروا رہے ہیں۔

یہاں سے پہلے بھی ن لیگ کامیاب ہو چکی ہے، شہباز شریف کی الیکشن مہم کے انچارج کے مطابق اب بھی شہباز شریف ہی یہاں سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔

ہمیں بتادیا گیا ہے کہ اگلے وزیر اعظم نواز شریف ہوں گے

حلقہ این اے 123، جہاں پر شہباز شریف اپنی انتخابی مہم کے لیے صرف ایک مرتبہ گئے ہیں، مختلف دیہاتوں پر مشتمل ہے، شہباز شریف نے ایک جگہ گجومتہ کا دورہ کیا ہے، جو فیروز پور روڈ پر آتا ہے، باقی اس حلقے کا بیشتر حصہ گاؤں کی آبادی پر مشتمل ہے۔

وی نیوز نے حلقے کے کچھ ووٹرز سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں پر پاکستان تحریک انصاف کا بھی کافی ووٹ بنک ہے، یہاں سے پی ٹی آئی کے افضل عزیم پاہٹ  آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ان کا انتخابی نشان ریڈیو ہے، چونکہ وہ آزاد ہیں، اس لیے ان کے لیے اب یہاں سے جیتنا آسان نہیں ہوگا۔

لیکن شہباز شریف کی طرف سے جو یہاں پر انتخابی مہم چلا رہے ہیں، ان کی جانب سے عوام سے درخواست کی جارہی ہے کہ اپنا ووٹ ضائع مت کرو، شہباز شریف کو ووٹ دو، جو مرضی ہو جائے وزیر اعظم ن لیگ کا ہوگا اور حلقے میں ایک تاثر قائم کر دیا گیا ہے کہ اگر ووٹ شہباز شریف کے مخالف کو دے بھی دیے گئے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

دوسری طرف بعض ووٹرز کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ہمارے حلقے میں بہت کام کروائے ہیں اس لیے ووٹ ن لیگ کو ہی دیں گے، شہباز شریف این اے 123 کے مضبوط ترین امیدوار ہیں، وہ یہاں سے بھاری اکثریت میں کامیاب ہوں گے۔

شہباز شریف ابھی تک اپنے دوسرے حلقے این اے 132 میں نہیں گئے

سابق وزیر اعظم شہباز شریف انتخابی مہم کے لیے پورے پاکستان کے دورے کر رہے ہیں، لیکن وہ اپنے لاہور کے حلقے میں صرف ایک مرتبہ ہی انتخابی مہم کے لیے جاسکے ہیں، مگر دوسرا حلقہ این اے 132 قصور کا ہے،جہاں شہباز شریف ابھی تک اپنی انتخابی مہم شروع نہیں کر سکے ہیں۔

قصور کے اس حلقے میں شہباز شریف کی الیکشن مہم لیگی رہنما ملک احمد اور ملک رشید خان دیکھ رہے ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ملک احمد خان نے بتایا کہ شہباز شریف اس حلقے میں آئیں یا نہ آئیں وہ یہاں سے آرام سے کامیاب ہو جائیں گے، قصور پہلے بھی ن لیگ کا تھا اور اب بھی ن لیگ کا ہی ہے ، ہوسکتا ہے شہباز شریف فروری میں اس حلقے کا دورہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp