سندھ کے نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے صوبائی سیکریٹری صحت منصور عباس رضوی پر الزام عائد کیا ہے کہ کام کی جانب ان کا رویہ غیر سنجیدہ ہے اور کوئی بات ماننے کے قائل نہیں ہیں۔
چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے خط میں ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے سیکریٹری صحت پر انتظامی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے تذکرہ کیا کہ کس طرح منصور عباس مبینہ طور پر ایک غیر سنجیدہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر سعد نے روشنی ڈالی کہ منصور عباس کا رویہ ان اہداف کے حصول میں رکاوٹ ہے جو انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد طے کیے تھے۔
نگراں وزیر صحت نے وضاحت کی کہ 29 جولائی 2023 کو 16 انتظامی سطح کے کنٹریکٹ پر بھرتی کا اشتہار شائع ہوا تھا اور 5 ستمبر 2023 کو ایک کمیٹی بنائی گئی تھی جس کی منظوری وزیراعلیٰ نے دی اور ابتدائی طور پر اس کی سربراہی ایڈیشنل سیکریٹری نے کی۔
ڈاکٹر سعد نے مزید بتایا کہ پھر 12 دسمبر 2023 کو ان کی اجازت کے بغیر ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے باعث بھرتی کے عمل کی شفافیت اور منصفانہ ہونے کے بارے میں خدشات نے جنم لیا۔ خط میں سیکریٹری ہیلتھ سندھ کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
ڈاکٹر سعد خالد نے مذکورہ خط کی نقول نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو بھی ارسال کی ہیں۔