یوکرائن کے فوجی قیدیوں سے بھرا جہاز روس نے خود مارگرایا؟

جمعرات 25 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جنگی قیدیوں کے تبادلے کے لیے یوکرائن کے فوجی قیدیوں سے بھرا جہاز روس کے علاقے بیلگوروڈ کے قریب تباہ کردیا گیا، جس کا الزام روس نے یوکرین پر لگایا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق ریڈار سسٹم نے طیارے کو نشانہ بنانے والے 2 یوکرائنی میزائلوں کے لانچ کا پتہ لگا لیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز یوکرین پر الزام عائد کیا کہ اس نے ایک فوجی طیارے کو مار گرایا جو روس کے مغربی بیلگوروڈ علاقے میں یوکرینی جنگی قیدیوں کو لے جا رہا تھا، جس میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے۔ II-76 طیارے کو کس چیز نے گرایا اس کے بارے میں دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی، لیکن وزارت نے کہا کہ روسی ریڈار سسٹم طیارے کو نشانہ بنانے والے 2 یوکرائنی میزائلوں کے لانچ کا بھی پتہ لگا چکا ہے۔

دوسری جانب یوکرائنی حکام نے غیر تصدیق شدہ معلومات پھیلانے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دشمن ملک کا ایجنڈا ہے، یوکرینی حکام نے اس حوالے سے ایک بیان بھی جاری کیا اور کہا کہ دشمن یوکرین کے خلاف خصوصی کارروائیاں کررہا ہے جس کا مقصد یوکرین کے معاشرے کو غیر مستحکم کرنا ہے۔

بدھ کے روز بعد میں جاری ہونے والے ایک اور بیان میں یوکرین کی مسلح افواج نے خاص طور پر بیلگوروڈ میں طیارے کے حادثے کا حوالہ نہیں دیا لیکن اس نے خطے میں حالیہ گولہ باری کی شدت کو تسلیم کیا اور اس سب میں روس کی جانب سے شدت میں اضافے کو براہ راست ردعمل قرار دیا۔

یوکرینی حکام کے مطابق بیلگوروڈ پر تباہ ہونے والے جہاز کا الزام یوکرین پر لگانے کا مقصد یہ ہے کہ یوکرین اپنی فضائی حدود کی مانیٹرنگ چھوڑ دے، لیکن یوکرین، روس کی طرف سے پیش کردہ دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے ترسیل کے ذرائع کو تباہ کرنے اور فضائی حدود کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔

واضح رہے روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ طیارہ یوکرین کے جنگی قیدیوں کو قیدیوں کے تبادلے کے لیے ماسکو کے قریب چکالوفسکی سے بیلگوروڈ لے جا رہا تھا۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی نے بتایا کہ طیارے میں 65 جنگی قیدی سوار تھے، عملے کے 6 ارکان اور 3 افراد قیدیوں کے ساتھ تھے۔

یاد رہے امریکی میڈیا کے مطابق فوری طور پر ایسے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ یوکرین سے فائر کیے گئے میزائل نے طیارے کو نشانہ بنایا تھا، اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا طیارے میں یوکرین کے باشندے بھی تھے۔ لیکن کہا کہ یوکرین کو گاڑیوں کی تعداد، راستوں اور قیدیوں کی ترسیل کے طریقوں کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp