جیل میں ایڈز کے مریضوں کے ساتھ وارڈ میں رکھا گیا، حلیم عادل شیخ

جمعہ 26 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں سینٹرل جیل کراچی میں ایڈز کے مریضوں کے وارڈ میں بند رکھا گیا ہے۔

جمعہ کے روز پی ٹی آئی سندھ کے رہنما حلیم عادل شیخ کو 9 مئی کے مقدمات میں انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا، پیشی پر حلیم عادل شیخ نے عدالت کو بتایا کہ انہیں جیل میں ایڈز کے مریضوں والے وارڈ میں بند رکھا گیا ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ قانون کے مطابق جیل کو انہیں جو سہولت فراہم کرنی چاہیے وہ انہیں نہیں مل رہی۔

’ہم انسان ہیں قانون جو حق دیتا ہے اس کے مطابق سہولیات ملنی چاہیے، ہم سب ضمیر کے قیدی ہیں، ہمار لیڈر بھی سزا بھگت رہا ہے، میں آج پریس کانفرنس کر کے اپنے ضمیر کا سودا کردوں تو کل رہا ہو جاؤں گا، جن لوگوں نے اپنے ضمیر کا سودا کیا وہ آرام سے بیٹھے ہیں۔‘

حلیم عادل نےکہا کہ میرے خلاف کئی مقدمات درج ہیں، وکلا اور فیملی سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے، آخر کب تک ہمیں بے گناہ بند رکھیں گے؟ 8 فروری کے بعد بالاخر ہمیں جیلوں سے رہا کرنا پڑے گا، ہم ملک کے قانون،نظام اور اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عدالت نے جیل حکام سے حلیم عادل شیخ کو جیل میں ملنے والی سہولیات کی تفصلات طلب کر لی ہیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت