قومی بچت اسکیموں کی شرح منافع میں کمی

جمعہ 26 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت نے قومی بچت کی اسکیموں کی شرح منافع میں کمی کردی۔

ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگ کے اعداد و شمار کے مطابق قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر شرح منافع میں ردوبدل 26 جنوری سے کیا گیا ہے۔

ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں 19 بیسز پوائنٹس کی کمی کر دی گئی ہے جس کے بعد اس پر منافع کی شرح 14.4 فیصد سے کم کرکے 14.2 فیصد ہو گئی۔ بہبود سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 16.1 فیصد سے کم کر کے 16.08 فیصد کر دی گئی ہے۔

ریگولر انکم سرٹیفکٹس پر منافع کی شرح میں 12 بیسز پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد ان سرٹیفکٹس پر منافع کی شرح 15.1 فیصد کم کر کے 15 فیصد ہو گئی ہے۔

اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں 40 بیسز پوائنٹس کی کمی کر دی گئی ہے جس کے بعد ان سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 16.4 فیصد کم ہو کر 16 فیصد ہو گئی۔

سیونگ اکائونٹس پر منافع کی شرح 20.50 فیصد اور پینشنرز بینیفٹس اکاؤنٹس پر منافع کی شرح 16.08 فیصد کر دی گئی ہے۔

شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع میں 46 بیسز پوائنٹس کی کمی کرتے ہوئے اس کی شرح 20.34 فیصد کردی گئی ہے۔ یہ شرح پہلے 20.80 فیصد تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا ساتواں دور برسلز میں منعقد

ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت میں چیلنج

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت