محکمہ صحت پنجاب نے 4 کمپنوں کے 9 سیرپ کے استعمال پر پابندی لگا دی، ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے تمام 9 سیرپ کو غیر معیاری قرار دے دیا، ان سیرپ کی تیاری میں غیر معیاری ایتھانول کا استعمال پایا گیا ہے۔
غیر معیاری قرار دیے جانے والے سیرپ الرجی، گلا، کھانسی، خارش، الٹی، متلی اور ہیپاٹائٹس کے علاج کے لیے تھے۔ پنجاب بھر کے ڈرگ انسپکٹرز کو ان تمام ادویات کو قبضے میں لینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
صوبہ بھر کے ڈرگ انسپکٹرز نے غیر معیاری سیرپس کی فروخت کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی جانچ کے دوران انکشاف ہوا کہ یہ تمام سیرپ غیر معیاری ایتھانول سے بنائے گئے ہیں۔
غیر معیاری سیرپس میں سے زیادہ ترکے لیبلز پر انہیں الرجی، گلا خراب، کھانسی، خارش، الٹی، متلی اور ہیپاٹائٹس کے علاج کی دوا بتایا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے تمام میڈیکل اسٹورز اور فارمیسز پر ان سیرپس کی فروخت ہر گز نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ غیر معیاری قرار دیے گئے سیرپس میں الفرین، زیویرال، ٹیکسکول ڈی ایم، ٹیکسکول ای ایکس، ویرول، ٹوریکس ڈی ایم شامل ہیں۔
سیرپ ایستھانیل، برونل اورسپیسزائن سیرپ کے نمونے بھی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی جانچ کے دوران غیر معیاری ایتھانول سے تیار شدہ پائے گئے ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل بھی محکمہ پنجاب نے متعدد ادویات غیر معیاری قرار دیے جانے پر کریک ڈاؤن کیا، اور مختلف ادویات اور سیرپس کی فروخت پر پابندی عائد کی۔