فلسطینی اتھارٹی کی درخواست پرعرب لیگ کا غیر معمولی اجلاس آج بلایا گیا ہے، مستقل مندوبین کی سطح پر ہونے والے اجلاس کی سربراہی مراکش کرے گا۔ غیر معمولی اجلاس بلائے جانے کا مقصد عالمی عدالت انصاف سے غزہ کی صورتحال پر جاری کردہ ابتدائی فیصلے پر متفقہ موقف اختیار کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عرب لیگ میں فلسطین کے مستقل نمائندے مھند العکلوک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کی درخواست پر مراکش نے عرب لیگ کے موجودہ صدر کی حیثیت سے اجلاس بلایا ہے۔ اردن، مصر اور لیگ کے رکن ممالک نے اس کی حمایت کی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ یہ غیر معمولی اجلاس عالمی عدالت انصاف سے غزہ کی صورتحال پر جاری کردہ ابتدائی فیصلے پر متفقہ موقف اختیار کرنے کے لیے بلایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے جمعہ کو جنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف درخواست پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے جنگ زدہ غزہ کے شہریوں کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کا کہا ہے تاہم عدالت نے جنگ بندی کا حکم نہیں دیا۔
چند روز قبل عالمی عدالت برائے انصاف نے حماس کے خلاف جاری اسرائیلی جنگ کے حوالے سے اپنے فیصلے میں اسرائیل سے کہا تھا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کا باعث بننے والی کارروائیوں کو ترک کر دے۔ تاہم اپنے فیصلے میں عالمی عدالت نے سیزفائر کا حکم نہیں دیا تھا۔
فلسطینی سفیر برائے اقوام متحدہ ریاض منصور نے اس فیصلے کے تناظر میں کہا کہ یہ فیصلہ ایک واضح پیغام ہے کہ اس میں درج احکامات کی پاسداری کیسے کرنا ہے اور مجوزہ مطالبات پر عمل درآمد سیزفائر ہی کی صورت میں ممکن ہو گا۔
واضح رہے غزہ پر آئی سی جے کے فیصلے سے متعلق سلامتی کونسل کا اجلاس اگلے ہفتے ہو گا، اجلاس عالمی عدالت انصاف کے اس فیصلے پر ہو گا جس میں اسرائیل سے غزہ میں نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔