عدلیہ پر حملوں کے پیش نظر خاموش نہیں رہ سکتے، نگراں وزیر اطلاعات

اتوار 28 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ عدلیہ پر حملوں کے پیش نظر ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ڈی جی ایف آئی اے کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ہے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اعلیٰ عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور ہتک آمیز مہم چلانے پر ایف آئی اے کی جانب سے سیرل المیڈا سمیت 47 سینیئر صحافیوں اور یوٹیوبرز کو طلب کیا گیا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے تمام افراد کو 31 جنوری کو طلب کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے الزام میں سینئیر صحافیوں اور ایکٹوسٹ مطیع اللہ جان، سیرل المیڈا، صابر شاکر، شاہین صہبائی، عدیل راجا، صدیق جان، ثمر عباس، اسد طور، صدیق جان، اقرار الحسن، ملیحہ ہاشمی، جبران ناصر سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم کی تحقیقات قانون کے مطابق ہوئیں اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) قانون کے مطابق ہی اپنے فرائض انجام دے رہا ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے بتایا کہ اعلیٰ عدلیہ کے خلاف مہم پر تقریباً 600 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تحقیقات کی گئیں جس کے بعد 32 صحافیوں سمیت 110 افراد کو نوٹسز بھیجے گئے۔

انہوں نے کہاکہ ابھی تک قانون کے مطابق صرف نوٹسز بھیجے گئے ہیں کسی کو بھی ہراساں نہیں کیا گیا۔

تنقید تہذیب کے دائرے میں رہ کر ہونی چاہیے

وزیر اطلاعات نے کہاکہ عدلیہ کے خلاف چلائی جانے والی مہم کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی گئی، 100 کے قریب انکوائریاں ہو چکی ہیں۔ تنقید تہذیب کے دائرے میں رہ کر ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہاکہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، بہتان تراشی اور تذلیل سے اجتناب ضروری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کسی کو بھی نوٹس دینا اداروں کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp