ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان پاکستان کے دورے پر اتوار پیر کی درمیانی شب ایک خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئے، پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ برائے افغانستان و مغربی ایشیا رحیم حیات نے نورخان ائیربیس پر ان کا استقبال کیا۔
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ امیرعبداللہیان اپنے دورے کے دوران نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے ملاقات کریں گے، علاوہ ازیں وہ وزارت خارجہ کے حکام کے علاوہ سکیورٹی حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ اپنے پاکستانی ہم منصب جلیل عباس جیلانی سے بھی ملاقات کریں گے، ملاقات میں پاک ایران تعلقات میں بہتری سمیت مختلف اموررپرتفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے مابین حالیہ کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور دوطرفہ امور پر بات چیت ہوگی ۔
پاکستان روانگی سے قبل ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ وہ دشمنوں کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ خطے میں دوستی ’امن اور سلامتی کو ہدف بنائیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ اچھی ہمسائیگی کے ذریعے ہی سلامتی کا حصول ممکن ہے۔
واضح رہے کہ تہران ائیرپورٹ پر ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو اور ایرانی حکام نے وزیر خارجہ کو الوداع کہا۔