ایک اطالوی واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی، مصنوعی ذہانت سے چلنے والا چیٹ بوٹ، ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق اٹلی کی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کی ایک انکوائری میں ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزیوں کا پتا چلا، جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کا تعلق ذاتی ڈیٹا اکٹھا کرنے اور عمر کے تحفظ سے ہے۔
چیٹ بوٹ انٹرنیٹ سے بڑی مقدار میں ڈیٹا فراہم کرنے پر انحصار کرتا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے پاس اپنے دفاع کے ساتھ جواب دینے کے لیے 30 دن ہیں۔
اٹلی نے ڈیٹا کے تحفظ پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ یہ پہلا مغربی ملک تھا جس نے پرائیویسی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے مارچ 2023 میں چیٹ جی پی ٹی کو بلاک کیا۔
تاہم یہ بتانے کے بعد کہ چیٹ جی پی ٹی نے ڈی پی اے کی نشاندہی پر ان تحفظات کو دور کردیا ہے اٹلی نے چیٹ جی پی ٹی کو تقریباً 4 ہفتوں بعد بحال کر دیا تھا۔
اٹلی کے ڈی پی اے نے اس وقت حقائق تلاش کرنے کی سرگرمی شروع کی تھی جس پر اسے ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزیوں کا پتا چلا تھا۔
ایک بیان میں ڈی پی اے نے کہا کہ اس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ دستیاب شواہد یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن میں موجود دفعات کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
ان کا تعلق صارفین کے ڈیٹا کے بڑے پیمانے پر جمع کرنے سے ہے جسے پھر الگورتھم کو تربیت دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ریگولیٹر کو اس بات پر بھی تشویش ہے کہ نوجوان صارفین چیٹ بوٹ کے ذریعے تیار کردہ نامناسب مواد کے سامنے آ سکتے ہیں۔
یورپی یونین قانون کے تحت قواعد کو توڑنے والی فرموں کو کمپنی کے عالمی کاروبار کے 4 فیصد تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔
اٹلی کا ڈی پی اے یورپی یونین کے یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے جس نے اپریل 2023 میں چیٹ جی پی ٹی کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کی۔
اپریل 2023 میں اٹلی میں چیٹ جی پی ٹی کی بحالی کے وقت اطالوی ریگولیٹر نےبی بی سی کو بتایا تھا کہ وہ اوپن اے آئی کے اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے لیکن اس حوالے سے مزید تعمیل کی ضرورت ابھی باقی ہے۔
اوپن اے آئی کے ترجمان نے اس وقت کہا تھا کہ وہ ریگولیٹر کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔
اوپن اے آئی ٹیک دیو مائیکروسافٹ کے ساتھ قریبی روابط ہیں جس نے کمپنی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔