اپوزیشن میں بیٹھنے نہیں حکومت بنانے کے لیے مہم چلا رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

منگل 30 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے گزشتہ انتخابات سے سیکھ لیا ہے کہ ووٹ لینے کے ساتھ ساتھ اپنے ووٹ کی حفاظت بھی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اپوزیشن میں بیٹھنے نہیں بلکہ حکومت بنانے کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔

وی نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں پہلے بھی ووٹ دیے اور اس بار پہلے سے زیادہ ووٹ دیں گے، دوسری بات یہ ہے کہ گزشتہ انتخاب سے ہم نے سیکھا ہے کہ ووٹ ڈلوانا بھی ہے اور اس کی حفاظت بھی کرنی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بہت زبردست انتخابی مہم چل رہی ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں عوام ہمیں زیادہ اچھا ریسپانس دے رہے ہیں۔ ’اتوار کے جلسے سے یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، جماعت اسلامی کے جلسے میں لوگوں کو لایا نہیں گیا تھا بلکہ وہ خود آئے تھے‘۔

انہوں نے کہا کہ والنٹیئرز اکٹھے کر رہے ہیں جو 8 فروری کو ووٹ ڈلوانے کے ساتھ اس کی حفاظت بھی کریں گے تاکہ کوئی نتیجہ تبدیل نہ کرسکے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ہم نے کبھی نشستوں کی بات نہیں کی ہم بلدیاتی الیکشن میں بھی کہتے تھے کہ کراچی کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھریں گے اور انشااللہ قومی اور صوبائی کے انتخابات میں بھی ہم سب سے بڑی جماعت بنیں گے اور بلدیاتی انتخابات سے اچھا نتیجہ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ ہم نے ماضی میں دیکھا ہے کہ جب لوگ مسلسل حکومت میں رہ کر بھی ڈیلیور نہیں کرسکتے تو پھر وہ آخری وقت میں طاقت کے ذریعے لاشوں کی سیاست کرکے عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہم کسی بھی سیاسی کارکن کا قتل نہیں چاہتے

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے اور اب پرانے طریقے سے الیکشن مہم نہیں چلتی۔ ہم نے ایم کیو ایم کارکن کے قتل کی مذمت کی ہے اور ہم کسی بھی سیاسی کارکن کا قتل نہیں چاہتے۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ جلاؤ گھیراؤ کا دور واپس آئے جس سے مشکل سے چھٹکارا ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ذمہ داری حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے کہ امن و امان قائم رکھیں، پُرامن انتخابات کی راہ ہموار کی جائے تاکہ ٹرن آؤٹ زیادہ سے زیادہ رہے اور ٹرن آؤٹ زیادہ رہا تو تمام منصوبے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔

انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ جس طرح دیگر سیاسی جماعتوں کو جلسوں کی اجازت دی جا رہی ہے اسی طرح پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بھی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ملنی چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن کی بات کی جا رہی ہے تو پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن تو خاندانوں کی پراپرٹیاں ہیں، پھر ان دونوں جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت کیسے ہے؟ پی ٹی آئی کا نشان اگر انٹرا پارٹی انتخابات کی بنیاد پر لیا گیا ہے تو باقیوں کے بھی لینے چاہیئیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ریلیوں میں جس طرح کیا گیا وہ غلط ہے کیونکہ تشدد سے بچنا چاہیے۔

ہم حکومت کریں گے اپوزیشن کے لیے مہم نہیں چلارہے

حافظ نعیم الرحمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم حکومت کریں گے اور اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے مہم نہیں چلا رہے، پورے ملک میں ہماری مہم حکومت کے لیے ہے اور سندھ میں بھی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ہمیں اگر 3 جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانی پڑی تو ہم ایم کیو ایم کی طرح سودا گری نہیں کریں گے، ہم اپنی ذات، اپنی گاڑیوں، اپنی پارٹی اور اپنی جائیدادوں کے لیے پیسے نہیں مانگیں گے بلکہ ہم نوجوانوں کے لیے فری آئی ٹی پروگرام مانگیں گے، ہم لائٹ ریل سسٹم مانگیں گے، ہم یہاں پر عزت والی ٹرانسپورٹ مانگیں گے، ہم خواتین کے لیے ہراسمنٹ سے پاک سسٹم مانگیں جس کا ہمارے پاس پورا نقشہ موجود ہے۔

ہمارے ایجنڈے کے بغیر حکومت نہیں چلے گی

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں پر لوگوں کو تعلیم کے مواقع ملیں، پانی ملے، اس کے علاوہ تمام سہولیات میسر ہوں۔ ہم نے ٹیم بھی کھڑی کی ہے جو ہر شعبے میں تجربہ رکھتی ہے۔ ہمیں ایک پائی بھی اپنے لیے نہیں چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ لوگ بھی یہ جانتے ہیں جماعت اسلامی والے خود کچھ نہیں لیتے۔ ہمارے پاس خود 9 ٹاؤنز موجود ہیں، ان 9 ٹاؤنز کو مضبوط کریں گے، کراچی کا مالیاتی حصہ مانگیں گے، ہمارے اس ایجنڈے پر جو حکومت میں آئے گا اسی کی حکومت چل سکے گی۔

حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت میں آنے کہ بعد ایسا نہیں ہے کہ سارے مسائل ایک دن میں حل ہوجائیں گے، کچھ چیزیں ہیں جن پر فوری کام کی ضرورت ہے جیسے کہ پانی کا مسئلہ اور کراچی کا مالیاتی حق اہم مسئلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں بلدیاتی اداروں کو رقم ملے تاکہ ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوسکے، اسکولوں کو ہم ماڈل اسکولز بنانے کی طرف جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp