لگ بھگ دو سال سے لاپتا کم عمر لڑکی کو پولیس نے سکھر سے بازیاب کرلیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں پولیس نے بتایا ہے کہ لڑکی کے مبینہ شوہر سکندر شیخ کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹیگیشن کی جانب سے لاپتا افراد سے متعلق کیس میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق لاپتا ہونیوالی کم عمر لڑکی ثمرین کا سکھر میں بھاگ کر شادی کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاپتا لڑکی دو سال سے سکھر میں شہری سکندر شیخ کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔ سکندر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ انہوں نے شادی کرلی ہے۔
عدالتی حکم پر ایس ایس پی انویسٹیگیشن نے لڑکی کی بازیابی کے لئیے ٹیم تشکیل دی تھی۔ لڑکی کے موبائل ریکارڈ سے اسکی لوکیشن سکھر شہر کی حاصل ہوئی تھی۔ ڈی ایس پی کی سربراہی میں ٹیم نے سکھر پولیس کی مدد سے کارروائی کی۔
رپورٹ کے مطابق سکھر میں چار مشتبہ افراد کو شامل تفتیش کیا گیا جس کے دوران لڑکی کی موجودگی سکندر شیخ کے پاس پائی گئی جہاں سے سکندر کو گرفتار کرکے لڑکی کو بازیاب کرالیا گیا ہے۔
ثمرین کی والدہ مقصود مائی نے سندھ ہائی کورٹ میں بیٹی کی گمشدگی کی درخواست دائر کرتے ہوئے بتایا کہ ثمرین 16 اکتوبر 2021 کو کسی کام کے سلسلہ میں گھر سے باہر گئی مگر واپس نہیں لوٹی۔ انہوں نے استدعا کی کہ گلبرگ کے علاقے سے اغوا کی گئی ان کی بیٹی کو بازیاب کرایا جائے۔