فیکٹ چیک: کیا اسلام آباد میں برف باری ہوئی ہے؟

بدھ 31 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں موسم سرد اور خشک ہونے کے باعث مختلف اقسام کی بیماریاں پھیل رہی تھیں، بارش نہ ہونے کے باعث فصلوں کا بھی نقصان ہو رہا تھا جس سے کاشتکار بھی پریشان تھے، مساجد میں بارش کے لیے دعائیں کرائی جا رہی تھیں، ملک بھر میں نمازِ استسقا بھی ادا کی گئی، اب ملک بھر میں بارشوں اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بدھ کو کچھ ایسے ہی مناظر دیکھنے کو ملے، جس پر شہریوں کو گماں ہونے لگا کہ یہاں شہر میں بھی برف باری شروع ہو گئی ہے۔

بدھ کو راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارش کے بعد ژالہ باری سے سڑکیں سفید ہو گئیں، پھسلن بڑھ گئی اور ایسا منظر نظر آنے لگا جیسے راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی برف پڑھ گئی ہے، راولپنڈی اور اسلام آباد کے بیشتر علاقوں میں اندرونِ شہر پارکس، گلیاں اور سڑکیں بالکل سفید ہو گئیں۔ جس پر سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے ایسی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں جن میں انہیں کمنٹری کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد میں بھی برف پڑ گئی ہے۔

تاہم وی نیوز نے محکمہ موسمیات سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا اسلام آباد میں بارش کے ساتھ کہیں برف باری بھی ہوئی ہے؟ تو اس پر محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل صاحبزادہ خان نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کا درجہِ حرارت 10 سے 12 کے درمیان رہتا ہے تو اس درجہِ حرارت میں برف باری ممکن نہیں ہو سکتی، برف باری اس وقت ہوتی ہے جب درجہِ حرارت صفر یا منفی ڈگری سینٹی گریڈ ہو جاتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ بدھ کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے بعض مقامات پر شدید ژالہ باری ہوئی ہے اور چونکہ ژالہ باری کا یہ سلسلہ بہت دیر تک جاری رہا ہے اور اولے ایک جگہ جمع ہو گئے اس لیے ایسا منظر دکھائی دیتا رہا کہ جیسے برف باری ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کا درجہِ حرارت ایسا نہیں ہے کہ یہاں برف باری ہو سکے۔

واضح رہے کہ آج سے 9 سال قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی بلندی پر واقع مارگلہ پہاڑوں کی چوٹیوں نے بھی سفید چادر اوڑھ لی تھی، صبح کے وقت اسکول اور دفاتر جانے والوں نے جب مارگلہ پہاڑ کی جناب رخ کیا تو وہ یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے  تھے کہ اسلام آباد میں بھی برف باری ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp