گوگل کمپنی نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کو صارفین اور جمہوری عمل کے لیے اپنی ایک اہم ذمہ داری سمجھتی ہے۔
گوگل کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ حکومت، صنعت اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ووٹرز کو مفید اور مستند معلومات فراہم کی جا سکیں اور اپنے پلیٹ فارمز کو اس کے غلط استعمال سے محفوظ رکھا جا سکے۔
ووٹروں کو مفید معلومات فراہم کرنا
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ جانتی ہے کہ انتخابات سے قبل لوگوں کو مفید اور مطلوبہ معلومات کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ انتخابی عمل کو آگے بڑھا سکیں۔
سرچ انجن کا کہنا ہے کہ ’ کمپنی مفید اور قابل اعتماد معلومات اپنے صارفین تک پہنچاتی ہے، جس میں قابل اعتماد، غیر جانبدار تنظیموں کے اعداد و شمار دکھائے جائیں گے کہ کس طرح اور کہاں ووٹ دینا ہے۔
گوگل سرچ انجن کا استعمال
گوگل کمپنی کا کہنا ہے کہ سرچ انجن کو انتخابات سے متعلق معلومات کی مختلف اقسام کو سیاق و سباق کے ساتھ فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ گوگل ہوم پیج میں ایسے لنکس ہوں گے جو رائے دہندگان کو ’ووٹ دینے کا طریقہ‘اور ’ووٹ دینے کے لیے خود کو رجسٹر کرنے کا طریقہ‘کے بارے میں مستند معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
یو ٹیوب کا استعمال
یوٹیوب پر انتخابات سے متعلق خبروں اور معلومات کے لیے گوگل کا نظام مستند ذرائع بشمول ہوم پیج پر مقامی اور قومی خبروں کے ذرائع، سرچ رزلٹ اور ’ اپ نیکسٹ‘ پینل سے مواد کو نمایاں طور پر پیش کرتا ہے تاکہ لوگوں کو اعلیٰ معیار کی انتخابی خبروں اور معلومات کو فراہم کیا جا سکے۔
گوگل ٹرینڈز کا استعمال
گوگل نے میڈیا اور عوام کو یہ جاننے میں مدد دینے کے لیے کہ رائے دہندگان اس انتخابات کے بارے میں کیا پرواہ کرتے ہیں، کمپنی نے ’گوگل ٹرینڈز پیج‘ لانچ کیا ہے، یہ ایک ایسا ٹول ہو گا جو انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں میں سرفہرست سوالات، موضوعات اور دلچسپیوں کو سامنے لانے میں مدد کرتا ہے۔
اس صفحے میں ملک کے ہر حصے میں سرچ کیے جانے والے انتخابات سے متعلق ٹاپ موضوعات جیسے معیشت، ٹیکس اور اجرتوں کے اعداد و شمار شامل ہیں۔
یہ اگرچہ ووٹرز کے ارادوں کی عکاسی نہیں کرتا، لیکن یہ اس بارے میں منفرد آگاہی فراہم کرتا ہے کہ لوگ کیا تلاش کر رہے ہیں۔
گوگل نیوزانیشی ایٹو کا استعمال
گوگل نیوز انیشی ایٹو کے ذریعے گوگل نے صحافیوں کو انتخابات کے دوران اپنی خبروں کی کوریج سے آگاہ کرنے کے لیے صحیح وسائل سے لیس کرنے کے لیے ورکشاپس کا ایک سلسلہ چلایا ہے، جس میں انہیں خبروں کی تصدیق، ڈیجیٹل سیکیورٹی اور گوگل ٹرینڈز کا استعمال کرنے کے ٹولز کے بارے میں سکھایا گیا ہے۔
توجہ کس چیز پر ہے؟
پاکستان کے لیے گوگل کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان قریشی نے کہا کہ انتخابات سے قبل ہم نے اپنی کوششوں کو ان پاکستانیوں کو مدد فراہم کرنے پر مرکوز کی ہیں جن سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے اور انہیں انتخابات سے متعلق مفید اور متعلقہ معلومات سے آن لائن رابطہ قائم کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔
ہم نے خبروں کے ماحولیاتی نظام میں بھی سرمایہ کاری کی ہے اور صحافیوں اور نیوز رومز کو انتخابی چکر سے پہلے مستند اور قابل اعتماد خبروں کی رپورٹنگ کرنے کے لیے تربیت دی ہے۔
حال ہی میں، ہم نے ’گوگل ٹرینڈز پاکستان کے عام انتخابات‘ کے نام سے صفحہ لانچ کیا تاکہ میڈیا کو اپنی خبروں کے لیے ڈیٹا تلاش کرنے میں آسانی ہو۔
پلیٹ فارمز کو بدسلوکی سے محفوظ رکھنا
کمپنی کا کہنا ہے کہ انتخابات کی سالمیت کے تحفظ کا مطلب یہ بھی ہے کہ کمپنی کی خدمات کو غلط استعمال سے محفوظ رکھا جائے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ہمارے پلیٹ فارمز گوگل اور یوٹیوب پر مواد کو محفوظ رکھنے کے لیے دیرینہ پالیسیاں ہیں اور اس کا اطلاق ہر کسی پر اور انتخابات سمیت ہر قسم کے مواد پر ہوتا ہے۔
ہماری یوٹیوب کمیونٹی گائیڈ لائنز میں نفرت انگیز تقاریر، ہراسانی، تشدد پر اکسانے، تکنیکی طور پر ہیرا پھیری والے مواد اور مخصوص قسم کی انتخابی غلط معلومات کے خلاف پالیسیاں شامل ہیں۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ ’ ہم مشین لرننگ اور ہیومن ریویورز کے امتزاج پر انحصار کرتے ہیں تاکہ ہماری پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کی نشاندہی اور انہیں ہٹایا جا سکے-
ان کا کہنا تھا کہ جولائی سے ستمبر 2023 کے درمیان کمپنی نے یوٹیوب پر کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے پر دنیا بھر میں 81 لاکھ سے زیادہ ویڈیوز اور ایک کروڑ سے زیادہ چینلز کو ہٹادیا۔‘
فرحان قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابات کی سالمیت یوٹیوب کی اولین ترجیح ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ ملک کے انتخابات کی حمایت کے لیے درست پالیسیاں اور نظام موجود ہو۔
ہمارا مقصد اپنی کمیونٹی کو نقصان سے بچانے اور یوٹیوب پر مختلف نقطہ نظر کو فروغ دینے کے قابل بنانے کے درمیان صحیح توازن برقرار رکھنا ہے۔