آسمانی بجلی کی پیش گوئی کرنے والا پہلا ڈیٹیکٹر پاکستان میں نصب

اتوار 4 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آسمانی بجلی کی پیش گوئی کرنے والا پہلا ڈیٹیکٹر پاکستان میں نصب کر دیا گیا۔ بارشوں کے سسٹم کی گرج چمک دوران بالا فضاؤں میں آسمانی بجلی کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔ کراچی سمیت دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں 6 لائٹننگ ڈیٹیکٹرز نصب کیے جائیں گے۔ 25 ڈیٹیکٹرز چین نے پاکستان کو تحفے میں دیے ہیں۔ کراچی میں بیک وقت ایک شارٹ اور ایک لانگ رینج ڈیٹیکٹر نصب کیا جائے گا جو سمندر کی جانب سے آسمانی بجلی گرنے کی پیش گوئی کرے گا۔

منصوبے کے تحت ملک بھر میں 25 لائٹننگ ڈیٹیکٹرز نصب کیے جائیں گے۔ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات کا جمع کردہ ڈیٹا مستقبل میں غیر معمولی موسمیاتی حالات کے دوران معاون ثابت ہوگا۔ چین کی طرف سے تحفے میں دیے گئے آلات انسٹیٹوٹ آف الیکٹریکل انجینئرنگ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز نے تیار کیے ہیں جن کی مالیت 28 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

موسمیاتی تغیر کی وجہ سےغیر معمولی سرگرمیوں مثلاً زمین و سطح سمندر کی حدت بڑھنے، طوفانوں میں اضافے اور آسمانی بجلی گرنے کے بڑھتے واقعات بھی شامل ہیں۔ ماضی قریب و بعید میں تیز بارشوں کے دوران تھر پارکر میں بجلی گرنے کے متعدد واقعات قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور مویشیوں کی ہلاکت کا سبب بن چکے ہیں۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا کہ چین سے ملنے والے جدید لائٹننگ ڈیٹیکٹرز یا آسمانی بجلی گرنے کی پیشگی اطلاع دینے والے آلات کی تنصیب کے بعد صوبہ سندھ کے صحرائے تھر سمیت پاکستان بھر میں اس قدرتی آفت کی پیشگی اطلاع دینا اس وقت ممکن ہوگی جب کوئی بھی سسٹم ملک کے کسی بھی حصے میں موجود ہوگا، یہ جدید آلات بارش کی مقدار، گرج چمک کا تعین اور بجلی گرنے کی پیش گوئی کرسکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp