پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ایک پوسٹ اس وقت سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر خوب زیر بحث ہے جہاں انہوں نے دبئی میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے سڑکوں پر جمع پانی کی ایک ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کراچی کے مئیر مرتضی وہاب کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا’مرتضی وہاب دبئی کو آپ کی ضرورت ہے‘۔ اس ٹویٹ کا مقصد مرتضی وہاب کی کارکردگی کو سراہنا تھا۔
Hey @murtazawahab1 Dubai needs you rn! https://t.co/irSTor7Wqo
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) February 5, 2024
بلاول بھٹو کے ٹویٹ کرنے کی دیر تھی کہ صارفین نے تبصروں کا ایک انبار لگا دیا ، کسی نے طنز کے نشتر چلائے تو کسی نے بے حس حکمران ہونے کا طعنہ دے ڈالا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں نے پیپلز پارٹی کی سندھ میں کارکردگی کا پول کھول دیا لیکن بلاول بھٹو پھر بھی مرتضی وہاب کو سراہنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔
بلاول بھٹو کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا دبئی کا کراچی سے موازنہ کرنا ، ہمت چیک کریں بس۔
Comparing Dubai and Karachi. I mean the audacity is unbelievable. https://t.co/zjazmuQhkb
— S. (@SheWhoWanders__) February 5, 2024
ایک اور صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ آپ اپنے شہر کے لوگوں کے لیے مسائل پیدا کرنے کے بعد ان کا مذاق اڑاتے ہوئے اپنی ہی انتخابی مہم کو کیسے ناکام بنا رہے ہیں افسوس۔
how you fail your own election campaign by mocking people of your city after creating problems for them just wow https://t.co/kgqnKAXKlU
— 🇵🇸 (@sunissadx) February 5, 2024
ایک صارف نےطنزیہ انداز میں مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ جی! مرتضی وہاب کو دبئی بھیج دیں، وہاں ان کی زیادہ ضرورت ہے۔
Yes please @murtazawahab1 go to Dubai, handle Dubai https://t.co/jskVA0bq7N
— Mustafa (p8stie co intern) (@mus_moiz) February 5, 2024
صارف غفران خالد نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ مرتضیٰ وہاب کے اترتے ہی دبئی کے باشندے برج خلیفہ سے سمندر میں چھلانگ لگا کر اجتماعی خودکشی کر لیں گے۔
Have a feeling the residents of Dubai would commit mass suicide by jumping into the sea from the Burj Khalifa the moment Murtaza Wahab lands there https://t.co/k5oR04trcx
— غفران خالد (@maybe_ghuf) February 5, 2024
واضح رہے کہ کراچی میں ہونے والی حالیہ بارشوں کے بعد کئی علاقے زیر آب آ گئےتھے، جس کی وجہ سے شہری رات بھر سڑکوں پر پھنسے رہے اور میلوں تک ٹریفک جام رہا جب کہ بجلی بند ہونے سے شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین نے سند ھ حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور الیکشن سے قبل انتظامیہ کی بے حسی کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا ۔