جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں فائرنگ، 7 افراد ہلاک

جمعہ 10 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شمالی جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں یہوواہ وٹنس ہال میں فائرنگ کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک، متعدد زخمی ہو گئے۔

پولیس ترجمان کے مطابق بندوق بردار حملہ آور نے اکیلے ہی حملہ کیا اور شبہ ہے پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور ہلاک ہو گیا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ واضح نہیں ہے کہ آیا حملہ آور ان 6 یا 7 ہلاک شدگان میں شامل ہے جن کی جرمن میڈیا نے اطلاع دی ہے۔ اس کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی کیوں کہ ابھی تک اس بارے میں کوئی قابل اعتماد معلومات نہیں ملیں کہ مرنے والوں میں حملہ آور بھی شامل ہے۔

ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جائے وقوع سے ایک شخص کی لاش ملی ہے جو حملہ آور کی ہو سکتی ہے۔

ترجمان کے مطابق فائرنگ کے واقعے کی وجوحات ابھی تک غیر واضح ہیں۔

فائرنگ کا یہ واقعہ جرمنی کے مقامی وقت کے مطابق رات 9:15 پر پیش آیا۔

واضح رہے کہ یہووا وٹنس(Jehovah’s Witnesses) جرمنی میں عیسائیوں کی ایک مذہبی تحریک ہے۔ اس تحریک میں شامل لوگ دیگر مسیحی فرقوں کے عقائد کو نہیں مانتے۔
ان کے عقائد کے مطابق یسوع ایک نبی تھے اور خدا نہیں۔ اور خدا (یہوواہ) ایک ہی ہے۔

یہ فرقہ 1870ء سے 1881ء کے درمیان واچ ٹاور سوسائٹی، امریکا میں قائم ہوا۔ 1931ء سے اس کے پیروکار خود کو ”یہوواہ کے گواہ“ کہنے لگ گئے۔ ان کے لیے خدا کا مناسب نام یہوواہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ