شمالی جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں یہوواہ وٹنس ہال میں فائرنگ کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک، متعدد زخمی ہو گئے۔
پولیس ترجمان کے مطابق بندوق بردار حملہ آور نے اکیلے ہی حملہ کیا اور شبہ ہے پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور ہلاک ہو گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واضح نہیں ہے کہ آیا حملہ آور ان 6 یا 7 ہلاک شدگان میں شامل ہے جن کی جرمن میڈیا نے اطلاع دی ہے۔ اس کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی کیوں کہ ابھی تک اس بارے میں کوئی قابل اعتماد معلومات نہیں ملیں کہ مرنے والوں میں حملہ آور بھی شامل ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جائے وقوع سے ایک شخص کی لاش ملی ہے جو حملہ آور کی ہو سکتی ہے۔
ترجمان کے مطابق فائرنگ کے واقعے کی وجوحات ابھی تک غیر واضح ہیں۔
فائرنگ کا یہ واقعہ جرمنی کے مقامی وقت کے مطابق رات 9:15 پر پیش آیا۔
واضح رہے کہ یہووا وٹنس(Jehovah’s Witnesses) جرمنی میں عیسائیوں کی ایک مذہبی تحریک ہے۔ اس تحریک میں شامل لوگ دیگر مسیحی فرقوں کے عقائد کو نہیں مانتے۔
ان کے عقائد کے مطابق یسوع ایک نبی تھے اور خدا نہیں۔ اور خدا (یہوواہ) ایک ہی ہے۔
یہ فرقہ 1870ء سے 1881ء کے درمیان واچ ٹاور سوسائٹی، امریکا میں قائم ہوا۔ 1931ء سے اس کے پیروکار خود کو ”یہوواہ کے گواہ“ کہنے لگ گئے۔ ان کے لیے خدا کا مناسب نام یہوواہ ہے۔